آرٹیکل 370 اور این آر سی پر آر ایس ایس نے کی مودی حکومت کی تعریف

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو غیر موثر کئے جانے کے مودی حکومت کے فیصلہ کی ستائش کی ہے۔ علاوہ ازیں اس نے این آر سی کے فیصلہ پر بھی حکومت کی حمایت کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

راشٹریہ سوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو غیر موثر کئے جانے کے مودی حکومت کے فیصلہ کی ستائش کی ہے۔ علاوہ ازیں اس نے این آر سی کے فیصلہ پر بھی حکومت کی حمایت کی ہے۔ آر ایس ایس کے نائب سربراہ (سہ سرکاریہ واہ) دتاتریہ ہسبولے نے کہا، ’’مرکز نے حال ہی میں جموں و کشمیرسے 370 کو ہٹا دیا۔ پورا ملک اس سے خوش ہے۔ ‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’اب ہندوستان کے اس حصہ میں ترقیاتی کاموں کی ضرورت ہے۔ مرکز سمیت کئی تنظیمیں کئی برسوں سے ایک قوم، ایک آئین اور ایک پرچم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ مودی حکومت نے کہا تھا کہ کشمیر میں سیاسی پارٹیوں نے اپنے مفاد کے لئے ریاست کا استعمال کیا ہے۔ حکومت کے اس بیان کی حمایت کرتے ہوئے آر ایس ایس نے کہا، ’’گزشتہ حکومتیں اقتدار میں رہنے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتی تھیں۔‘‘

آر ایس ایس نے قومی شہری رجسٹر (این آر سی ) پر بھی حکومت کی حمایت کی ہے لیکن آسام کے وزیر ہیمنت بسوا سرما اور بی جے پی کے کئی رہنماؤں کی طرح انہوں نے بھی یہ اعتراف کیا ہے کہ این آر سی میں کچھ خامیاں بھی ہیں۔ آر ایس ایس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ این آر سی کی خامیوں کو دور کرے۔


واضح رہے کہ آسام این آر سی کی حتمی فہرست سے 19 لاکھ لوگوں نے نام ندارد ہیں اور ان میں مسلمان ہی نہیں بلکہ ہندو بھی شامل ہیں۔ بڑی تعداد میں ہندوؤں کے نام این آر سی سے باہر ہونے پر بی جے پی میں اندرونی تنازعہ بھی نظر آ رہا ہے اور بی جے پی کی صوبائی یونٹ نے اپنی ہی حکومت پر سوال کھڑے کر دئے ہیں۔

آر ایس ایس کے نائب سربراہ نے اس موقع پر ریزرویشن کی حماتت کی ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سماجی غیر مساوات موجود ہے ریزرویشن جاری رہنا چاہئے ۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ وہ ریزرویشن کے حق اور اس کی مخالفت میں ایک بحث کا خیر مقدم کریں گے، اس کے بعد ملک میں ریزرویشن کے حوالہ سے بحث شروع ہو گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Sep 2019, 3:10 PM
/* */