دہلی کی عدالت نے نیشنل ہیرالڈ کے خلاف ای ڈی چارج شیٹ پر سننے سے کیا انکار

دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے منگل 16 دسمبر 2025 کو نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی شکایت کو مسترد کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

راؤز ایونیو کورٹ کے خصوصی جج وشال گوگنے نے منگل کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کی دفعہ 44 اور 45 کے تحت دائر 'نیشنل ہیرالڈ کیس' میں ای ڈی کی شکایت کا نوٹس لینے سے انکار کردیا۔

ای ڈی نے بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی کی نجی شکایت کی بنیاد پر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور دیگر کے خلاف تحقیقات شروع کی تھی۔ مودی حکومت نے نجی شکایات پر تحقیقات کی اجازت دینے کے لیے 2019 میں پی ایم ایل اے ایکٹ میں ترمیم کی تھی لیکن عدالت نے نشاندہی کی کہ یہ مقدمہ پہلے درج کیا گیا تھا حالانکہ کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی تھی اور نہ ہی کسی اتھارٹی کی طرف سے کوئی شکایت درج کی گئی تھی۔ اس خامی کو دور کرنے کے لیے ای ڈی نے 2025 کے اوائل میں ایک نئی ایف آئی آر درج کی تھی جس میں مبینہ طور پر دھوکہ دہی اور پہلے کیس کو مضبوط کرنے کے لیے دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا تھا جسے کمزور سمجھا جاتا تھا۔


نیشنل ہیرالڈ کیس کو ای ڈی کی تاریخ میں پہلا کیس کہا جاتا ہے جہاں ایجنسی نے بغیر کسی ایف آئی آر کے لیکن صرف ایک نجی شکایت پر منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی۔ ای ڈی نے درحقیقت اپنے ہی 'تکنیکی سرکلر نمبر 01/2015' مورخہ 14.1.2015 کو مسترد کر دیا کہ جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ "ای سی آئی آر‘ کے اندراج کے لیے، CrPC کی دفعہ 154 کے تحت ایف آئی آر کی ضرورت اور CrPC کی دفعہ 157 کے تحت اسے مجسٹریٹ کو بھیجنا ضروری ہے"۔ ای ڈی کے اس وقت کے ڈائریکٹر نے مبینہ طور پر غلط کام کا کوئی ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے استغاثہ کو منظوری دینے سے انکار کر دیا تھا لیکن حکومت نے ان کا تبادلہ کر دیا اور اگلے ڈائریکٹر نے استغاثہ کی منظوری دے دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ای ڈی اس حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ عدالت کے حکم کی تفصیلی کاپی کا انتظار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔