سپریم کورٹ سے عام آدمی پارٹی کو راحت، دفتر خالی کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع

سپریم کورٹ نے عام انتخابات کے پیش نظر دفترخالی کرنے کی آخری تاریخ 15 جون مقرر کی تھی اور عام آدمی پارٹی سے کہا تھا کہ وہ متبادل دفتر کی جگہ کے لیے مرکزی حکومت کے لینڈ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس سے رجوع کرے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

پارٹی دفتر کو خالی کرنے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے پارٹی کو دہلی کے راؤز ایونیو میں واقع اپنا دفتر کو خالی کرنے کے لیے دی گئی آخری تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے اس کی مدت اب 10 اگست تک بڑھا دی ہے۔ پہلے یہ تاریخ 15 جون تھی جب عام آدمی پارٹی کو اپنا دفتر خالی کرنا تھا۔

جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی تعطیلاتی بنچ نے عآپ کی عرضداشت کو قبول کر لیا جس میں سپریم کورٹ کی طرف سے 4 مارچ کو مقرر کردہ 15 جون کی آخری تاریخ میں توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔ بنچ میں جسٹس سندیپ مہتا بھی شامل تھے۔ عدالت نے عام آدمی پارٹی کو حکم دیا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر سپریم کورٹ رجسٹری کے سامنے ایک حلف نامہ داخل کرے کہ وہ زیر بحث احاطے کو خالی کر دے گی اور اس سال 10 اگست کو یا اس سے پہلے قبضہ دے گی۔


واضح رہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نےاس سے قبلراؤز ایونیو میں پلاٹ کے ایک حصے پر تجاوزات کرنے پر عام آدمی پارٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ یہ پلاٹ ہائی کورٹ کو ضلعی عدلیہ کے بنیادی ڈھانچے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے الاٹ کیا گیا ہے۔ سی جے آئی کی زیرقیادت بنچ نے عام انتخابات کے پیش نظر احاطے کو خالی کرنے کی آخری تاریخ 15 جون مقرر کی تھی اور عام آدمی پارٹی سے کہا تھا کہ وہ متبادل دفتر کی جگہ حاصل کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے لینڈ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس سے رجوع کرے۔

عدالت نے 4 مارچ کو عآپ کو 15 جون تک اپنا دفتر خالی کرنے کی ہدایت دی تھی کیونکہ عدالت کے مشاہدے میں یہ بات آئی تھی کہ جس پلاٹ پر عآپ کا دفتر بنا ہوا ہے وہ وہ دہلی ہائی کورٹ کو عدالتی انفراسٹرکچر کی توسیع کے لیے الاٹ کیا گیا تھا۔ جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی تعطیلاتی بنچ نے عآپ اور دیگر کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کے دلائل کا نوٹس لیا اور اس کے پیش نظر آخری تاریخ 10 اگست تک بڑھا دی۔ بنچ نے کہا کہ پارٹی کو 10 اگست کو یا اس سے پہلے راؤز ایونیو میں واقع عمارت نمبر 206 کا قبضہ حوالے کرنا ہوگا۔


گزشتہ ہفتے دہلی ہائی کورٹ نے مرکز کو حکم دیا تھا کہ وہ چھ ہفتے کے اندر عام آدمی پاٹری کے عارضی دفتر کے بارے میں فیصلہ کرے۔ عام آدمی پارٹی نے دلیل دی تھی کہ ایک تسلیم شدہ قومی پارٹی کے طور پر اسے عارضی دفتر کی جگہ حاصل کرنے کا حق حاصل ہے جب تک کہ اس کے دفتر کی تعمیر کے لیے مستقل زمین الاٹ نہیں کی جاتی۔ واضح رہے کہ یہ کمپلیکس پہلے دہلی ہائی کورٹ کو قومی دارالحکومت دہلی میں ضلعی عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے لیے الاٹ کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔