سپریم کورٹ کے حکم پر ای وی ایم میں ڈالے گئے ووٹوں کی دوبارہ ہوئی گنتی، شکست خوردہ امیدوار جیت کر بن گیا سرپنچ

سپریم کورٹ نے اپنے احاطے میں ای وی ایم منگوا کر ہریانہ کے بوآنا لاکھو گرام پنچایت کے سرپنچ انتخاب کے ووٹوں کی 2 برس 10 مہینے بعد دوبارہ گنتی کرائی۔ نتیجے میں ہارے ہوئے امیدوار موہت کو جیت مل گئی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

 ملک میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ نے خود اپنے احاطے میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں منگوا کر ہریانہ کے پانی پت ضلع کے بوآنا لاکھو گرام پنچایت کے سرپنچ انتخاب کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی۔ اس تازہ گنتی کے بعد حیران کن طور پر نتیجے اُلٹ گئے اور موہت کمار کو منتخب سرپنچ اعلان کر دیا گیا۔ 2 سال 10 مہینے پہلے یعنی 2 نومبر 2022 کو اس کے نتیجے اعلان کیے گئے تھے۔ اس انتخاب میں کلدیپ سنگھ فاتح قرار دیے گئے تھے۔ موہت کمار نے نتیجوں کو چیلنج کرتے ہوئے ایڈیشنل سول جج (سینئر ڈویژن) مع ٹریبیونل پانی پت میں عرضی دائر کی تھی۔

22 اپریل 2025 کو ٹریبیونل نے بوتھ نمبر 69 کی دوبارہ گنتی کیے جانے کا حکم دیا، جسے 7 مئی 2025 کو ڈپٹی کمشنر مع الیکشن آفیسر کے ذریعہ کیا جانا تھا۔ یکم جولائی 2025 کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ٹریبیونل کا حکم منسوخ کر دیا۔ اس کے بعد موہت کمار سیدھے سپریم کورٹ پہنچے۔


31 جولائی 2025 کو جسٹس سوریہ کانت، جسٹس دیپانکر دتّہ اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے سبھی بوتھوں کے ووٹوں کی گنتی کا حکم دیا۔ حکم میں کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنر اور پانی پت کے ضلع الیکٹورل آفیسر سبھی ای وی ایم کو 6 اگست کی صبح 10 بجے سپریم کورٹ میں لائیں اور عدالت کے رجسٹرار کے ذریعہ دوبارہ گنتی کی جائے۔ ووٹوں کی گنتی کے پورے عمل کی ویڈیو ریکارڈنگ کے بھی حکم دیے گئے تھے۔ اس دوران دونوں فریقوں کے نمائندے موجود تھے۔

گزشتہ 6 اگست کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہوئی، جس میں کُل 3767 ووٹ گنے گئے۔ موہت کمار کو 1051 ووٹ اور کلدیپ سنگھ کو 1000 ووٹ ملے۔ باقی بچے ووٹ دیگر امیدواروں کو گئے۔ ووٹوں کی گنتی سپریم کورٹ کی او ایس ڈی (رجسٹرار) کاویری نے کی اور رپورٹ پر دونوں فریقوں کے دستخط بھی ہوئے۔


11 اگست2025 کو سپریم کورٹ نے رپورٹ کو منظور کرتے ہوئے کہا، ’’او ایس ڈی کی رپورٹ پر شبہ کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ پورے عمل کی ویڈیو گرافی کرائی گئی ہے اور نمائندوں کے ذریعہ دستخط  کیے گئے ہیں۔‘‘

ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ منسوخ کر دیا اور ڈپٹی کمشنر کو حکم دیا کہ دو دنوں میں موہت کمار کو منتخب امیدوار اعلان کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔ موہت کمار کو فوراً عہدہ سنبھالتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں میں لگ جانے کی اجازت دی گئی۔ اس دوران عدالت نے واضح کیا کہ اگر کوئی خاص تنازعہ ہے تو وہ الیکشن ٹریبیونل کے سامنے اٹھایا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔