کسانوں کو ’نیم عریاں‘ مظاہرہ کرنے سے بارش اور سرد ہوائیں بھی نہیں روک پائیں

زرعی قوانین کے خلاف دہلی کے بارڈرس پر کسان گزشتہ 42 دنوں سے جمے ہوئے ہیں اور ان کا حوصلہ نہ ہی مودی حکومت توڑ پائی ہے، نہ ہی پولس، اور نہ ہی سرد موسم۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف دہلی بارڈرس پر ہزاروں کی تعداد میں کسان جمع ہیں اور ان کی حمایت کرنے کے لیے بڑی تعداد میں سماجی کارکنان اور مختلف اداروں سے جڑے لوگ بھی کھڑے ہو رہے ہیں۔ اس درمیان ٹیکری بارڈر پر کسان روزانہ نیم عریاں مظاہرہ کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ کسی بھی مشکل کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ قابل ذکر یہ ہے کہ سخت سردی اور بارش کے باوجود ٹیکری بارڈر پر آج کسانوں کا ’نیم عریاں‘ مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔ اس دوران نوجوان کسانوں کے ساتھ ساتھ ضعیف العمر کسان بھی صرف پاجامے یا ٹراؤزر میں نظر آئے۔

زرعی قوانین کے خلاف دہلی کے بارڈرس پر کسان گزشتہ 42 دنوں سے جمے ہوئے ہیں اور ان کا حوصلہ نہ ہی مودی حکومت توڑ پائی ہے، نہ ہی پولس، اور نہ ہی سرد موسم۔ آندھی، طوفان اور برسات کا مظاہرین پوری ہمت کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں۔ ٹینٹ اور ٹرالیوں کو تریپال سے ڈھک کر اناج اور دیگر اشیاء کو خراب ہونے سے بچایا جا رہا ہے، لیکن ٹیکری بارڈر پر ہونے والا نیم عریاں کسانوں کا جلوس آج بارش کے درمیان جب نکلا تو یہ صاف ہو گیا کہ یہ کسان بڑی سے بڑی مشکل میں بھی پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ نوجوان اور بزرگ کسان ایک ساتھ نیم عریاں ہو کر اور زرعی قوانین کے خلاف پوسٹر لے کر سڑک پر مارچ کرتے ہوئے دیکھے گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔