راہل گاندھی نے سلیکون ویلی میں اے آئی کے ماہرین اور اسٹارٹ اپ کاروباریوں کے ساتھ کی بات چیت

راہول گاندھی نے سلیکون ویلی میں اسٹارٹ اپ کاروباریوں سے ملاقات کی اور مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے اداروں پر قبضہ کر رکھا ہے

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی</p></div>

راہل گاندھی

user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کو سلیکن ویلی میں اسٹارٹ اپ کاروباریوں سے ملاقات کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ سلیکون ویلی میں مقیم اسٹارٹ اپ انٹرپرینیورز مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجیز کے میدان میں کام کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ ملاقات کے دوران راہل گاندھی کے ساتھ انڈین اوورسیز کانگریس کے چیرپرسن سیم پترودا اور بیرون ملک کانگریس سے وابستہ کچھ لوگ موجود تھے۔

دریں اثنا، میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس، بگ ڈیٹا، مشین لرننگ کے مختلف پہلوؤں، بنی نوع انسان پر عام طور پر ان کے اثرات اور گورننس، سماجی بہبود کے اقدامات اور غلط معلومات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کیلیفورنیا کے سنی ویل میں واقع پلگ اینڈ پلے ٹیک سینٹر ایک ہے۔ اسٹارٹ اپس کے سب سے بڑے انکیوبیٹر کا۔ اس کے سی ای او اور بانی سعید امیدی کے مطابق، پلگ اینڈ پلے کے 50 فیصد سے زیادہ اسٹارٹ اپ کے بانی ہندوستانی یا ہندوستانی امریکی ہیں۔ امیدی نے تقریب کے بعد پی ٹی آئی کو بتایا کہ گاندھی نے آئی ٹی سیکٹر کی گہری سمجھ کا مظاہرہ کیا ہے اور جدید ترین اور جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں ان کا علم متاثر کن ہے۔


’فکس نکس‘ اسٹارٹ اپ کے بانی امیدی اور شان سنکرن کے ساتھ بات چیت میں حصہ لیتے ہوئے راہل گاندھی نے تمام ٹیکنالوجی کو ہندوستان کے دور دراز دیہاتوں میں عام آدمی پر پڑنے والے اثرات سے جوڑنے کی کوشش کی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر آپ ہندوستان میں کسی ٹیکنالوجی کو پھیلانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے طاقت کو تقسیم کرنے کی ضرورت ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اس وقت بڑے پیمانے پر نوکرشاہی کی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بی جے پی نے ملک کے اداروں پر قبضہ کر لیا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان جیسے ممالک نے اس کی حقیقی صلاحیت کو پہچان لیا ہے۔ ڈیٹا کے تحفظ اور حفاظت کے حوالے سے مناسب ضوابط کی ضرورت ہے۔ تاہم پیگاسس اسپائی ویئر اور اسی طرح کی ٹیکنالوجیز کے معاملے پر راہل گاندھی نے حاضرین سے کہا کہ وہ اس سے پریشان نہیں ہیں۔


انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا تھا کہ میرا آئی فون ٹیپ ہو رہا ہے۔ ایسی صورت حال میں، بحیثیت قوم اور فرد کے طور پر ڈیٹا کی معلومات کی رازداری کے حوالے سے قوانین نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بھی قوم یا ریاست یہ فیصلہ کرتی ہے کہ وہ آپ کا فون ٹیپ کرنا چاہتی ہے تو آپ کو کوئی نہیں روک سکتا، یہ میری سمجھ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر ملک فون ٹیپنگ میں دلچسپی رکھتا ہے تو یہ لڑائی لڑنے کے قابل نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میں جو کچھ بھی کرتا ہوں اور کام کرتا ہوں وہ حکومت کو دستیاب ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔