تاج محل میں عرس کے خلاف درخواست پر جواب طلب

جواب ملا کہ عرس کے لیے نہ مغلوں کی طرف سے، نہ انگریزوں کی طرف سے، نہ حکومت ہند کی طرف سے کوئی حکم آیا ۔ اس جواب کے بعد اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے عدالت میں اپیل کی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے دنیا کے عجائبات میں سے ایک تاج محل میں سالانہ عرس منعقد کرنے کے خلاف یہاں کی عدالت میں عرضی دائر کی ہے۔عدالت نے اس معاملے میں آرگنائزنگ کمیٹی کو نوٹس دیتے ہوئے دو دن میں جواب طلب کیا ہے۔ تاج محل میں شاہجہاں کا عرس 6 فروری سے شروع ہونے والا ہے۔

مہاسبھا کے وکیل انیل تیواری نے جمعہ کو کہا کہ یہ عرضی مہاسبھا میں چوتھی ایڈیشنل سول جج جونیئر ڈویژن جسٹس گریما سکسینہ کی عدالت میں دائر کی گئی تھی، جس پر جج نے امین مقرر کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔


مہاسبھا کے قومی ترجمان سنجے جاٹ نے کہا کہ مورخ راج کشور راجے نے آر ٹی آئی میں یہ معلومات مانگی تھی کہ تاج محل میں برسوں سے منعقد ہونے والے عرس کے لیے کس کے احکامات ہیں۔ جواب ملا کہ عرس کے لیے نہ مغلوں کی طرف سے، نہ انگریزوں کی طرف سے، نہ حکومت ہند کی طرف سے کوئی حکم آیا ۔ اس جواب کے بعد اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے عدالت میں اپیل کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔