’موب لنچنگ‘ اور تشدد پر یوپی اسمبلی سے لے کر پارلیمنٹ تک احتجاج

ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے رولنگ کا سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے بدھ کو کرناٹک کے بارے میں جو فیصلہ دیا ہے اس سے آئین کی 10 ویں شیڈول کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سماج وادی پارٹی کے ارکان نے اتر پردیش میں اراضی تنازعہ کو لے کر ہوئے تشدد کا معاملہ اٹھاتے ہوئے آج راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو ملتوی کر دینا پڑا۔ ادھر اتر پردیش اسمبلی میں مانسون اجلاس کے پہلے ہی دن آج یو پی میں لاقانونیت کی صورت حال پر کافی ہنگامہ کیا گیا۔

اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کا اجلاس جمعرات سے شروعات ہو گیا ہے۔ پہلے ہی دن سماجوادی پارٹی کے ممبران نے صوبہ کے روز بگڑتے نظم و نسق کے خلاف ہنگامہ آرائی کی۔ ہنگامہ کی وجہ سے ایوان کی کارروائی جمعہ تک کے لئے ملتوی کر دینی پڑی۔


قانون ساز اسمبلی کا اجلاس جیسے ہی شروع ہوا چیئرمین رمیش یادو نے ایوان کے 6 سابق ارکان کے انتقال کی اطلاع دی اور موجود تمام ارکان نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کر کے خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے فوراً بعد صوبہ کے خراب نظم و نسق کو لے کر سماجوادی پارٹی کے ارکان نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ چیئرمین کو مجبوراً ایوان کی کارروائی ایک دن کے لئے ملتوی کر دینی پڑی۔

اس سے قبل سماجوادی پارٹی کے رہنما اسمبلی احاطہ میں دھرنے پر بیٹھے تھے اور بی جے پی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ اس دوران سون بھدر اور سنبھل کے واقعات کے علاوہ اعظم خان کے خلاف حکومت کی کارروائی اور صوبہ میں موب لنچنگ کے ذریعے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا معاملہ اٹھایا۔ نعرے بازی کر رہے ایس پی ممبر اسمبلی اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور تختیاں تھامے ہوئے تھے جن پر یوگی حکومت کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے۔


راجیہ سبھا میں بھی ہنگامہ

ادھر راجیہ سبھا میں چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے قانون سازی کے دستاویزات ایوان میں ركھوانے کے بعد جیسے ہی وقفہ صفر شروع کرنا چاہا سماجوادی پارٹی کے رہنما رام گوپال یادو نے کہا کہ انہوں نے ایوان میں اتر پردیش میں اراضی تنازعہ کو لے کر ہوئے تشدد کے معاملہ میں نوٹس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں دس قبائلیوں کی موت ہوئی ہے۔ نائیڈو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ نوٹس قبول نہیں کی گئی ہے۔ اس پر سماج وادی پارٹی کے رکن اپنی اپنی نشستوں سے اٹھ کر چیئرمین کے قریب آکر اپنی بات کہنے لگے۔ اسی درمیان کانگریس کے رپن بورا ہاتھ میں کاغذ لہراتے ہوئے چیئرمین کی نششت کے قریب آکر چیئرمین کو دکھانے لگے۔ نائیڈو نے انہیں اپنی اپنی نشستوں پر جانے کو کہا۔

چیئرمین نے کہا کہ یہ ایک ریاست سے جڑا معاملہ ہے۔ انہوں نے ایس پی ارکان سے پرسکون رہنے اور وقفہ صفر چلنے دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کی کارروائی نہ تو ٹیلی ویژن پر دکھائی جارہی ہے اور نہ ہی اسے ریکارڈ میں لیا جائے گا پھر ممبران اپنی توانائی کیوں ضائع کر رہے ہیں۔ ایس پی ارکان پر ان کی اس اپیل کا اثر نہ ہوتے دیکھ چیئرمین نے ایوان کی کارروائی بارہ بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔


اس سے پہلے ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے رولنگ کا سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے بدھ کو کرناٹک کے بارے میں جو فیصلہ دیا ہے اس سے آئین کی 10 ویں شیڈول کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ قانون بناتی ہے اور اس معاملے کو کس طرح نظر انداز کیا جاسکتا ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ یہ ریاست کرناٹک کا معاملہ ہے اس لئے ایوان کے سامنے وہ اسے اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اس پر کانگریس کے رکن اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔ اس کے بعد سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے اترپردیش میں تشدد کا مسئلہ اٹھایا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Jul 2019, 4:10 PM
/* */