شہریت قانون: علی گڑھ مُسلم یونیورسٹی کا ہاسٹل خالی، بچے اپنے اپنے گھر روانہ

یونیورسٹی کیمپس میں بڑی تعداد میں پولس اور ریپڈ ایکشن فورس کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولس تصادم میں زخمی طلبا کا یونیورسٹی کے میڈیکل کالج اسپتال میں علاج جاری ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

علی گڑھ : شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بڑھتے طلباء احتجاج کو دیکھتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں تشدد کے بعد احتیاط کے طور پر پیر کو ہاسٹل خالی کرالیا گیا۔ اس سے قبل یونیورسٹی انتظامیہ نے آج سے شروع ہونے والے امتحانات کو ملتوی کر دیا اور جنوری تک موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان بھی کر دیا۔ اے ایم یو انتظامیہ نے اسٹوڈنٹس سے چھٹیوں کے دوران اپنے گھروں کو لوٹنے کے لیے کہہ دیا ہے۔ طالب علموں کو ان کی منزل تک پہنچانے کے لیے ضلع انتظامیہ نے خصوصی بسوں کا انتظام کیا ہے جبکہ لمبی دوری کی کچھ ٹرینوں کو روکنے کیلئےعلی گڑھ جنکشن ریلوے انتظامیہ کو خط لکھا گیا ہے تاکہ دیگر ریاستوں کے رہنے والے اسٹوڈنٹس اپنے اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔

یونیورسٹی کے میڈیکل کالج اسپتال میں طبی خدمات فی الحال جاری ہے اگرچہ کیمپس میں بڑی تعداد میں پولس اور ریپڈ ایکشن فورس ( آر اے ایف ) کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ شہر میں معمولات زندگی پرسکون ہے لیکن یونیورسٹی کیمپس سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع دودھ پور ، زكريا مارکیٹ اور جمال پور مارکیٹ میں دوکانیں جزوی طور پر کھلی رہیں۔


قابل غور ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اتوار کو اے ایم یو میں طلبامشتعل ہو گئے تھے۔ تشدد پراکسائے جانے پر طلبا نے پولس فورس پر پتھراؤ کیا جس میں پولس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) ابھیشیک کمار سمیت تقریباً 20 پولس افسران اور جوان زخمی ہو گئے تھے۔ جوابی کارروائی میں پولس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور طاقت کا بھرپوراستعمال کیا۔ اس سلسلہ میں تقریباً 20 اسٹوڈنٹس کو حراست میں لیا گیا۔ پولس ذرائع نے بتایا کہ کیمپس میں فی الحال امن وامان ہے اگرچہ احتیاط کے طور پر پولس کے جوان گشت کر رہے ہیں۔ افواہوں سے بچنے کیلئے ضلع میں انٹرنیٹ کی خدمات روک دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Dec 2019, 4:30 PM