پرینکا گاندھی نے یوگی حکومت پر کیا حملہ، سیتا پور کے اندوہناک واقعہ سے برہم

سیتا پور کے ایک گاؤں میں چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے پر زندہ جلائی گئی نابالغ لڑکی کا انتقال ہو گیا۔ یہ یو پی میں بڑھتے جرائم کی مثال ہے جس کے لیے پرینکا گاندھی نے یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اتر پردیش میں بگڑتے نظامِ قانون کو لے کر بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے سیتا پور ضلع میں چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے پر نابالغ لڑکی کو زندہ جلانے کا معاملہ اٹھایا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کہا کہ ’’اتر پردیش کے نظامِ قانون میں کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔ بی جے پی حکومت شاید سمجھنے کو تیار نہیں ہے کہ بس اب اور نہیں؟‘‘


دراصل سیتا پور کے ایک گاؤں میں چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے پر زندہ جلائی گئی نابالغ لڑکی کی جمعرات کی دیر رات موت ہو گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ سنگین طور پر جھلسی نابالغ لڑکی کو لکھنؤ ریفر کیا گیا تھا جہاں اس کی حالت نازک بنی ہوئی تھی اور اب تو اس کی موت بھی ہو چکی ہے۔ دوسری جانب اس معاملے میں وزیر اعلیٰ یوگی کے نوٹس لینے کے بعد اتر پردیش پولس حرکت میں آئی اور گولو کو گرفتار کر لیا۔ وہیں اس معاملے میں سیتا پور پولس کی لاپروائی کی بات سامنے آنے پر اے ڈی جی راجیو کرشنا نے سیتا پور ایس پی کو جانچ سونپی ہے۔

یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے جب پرینکا گاندھی نے نظامِ قانون کو لے کر یوگی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ اس سے پہلے بھی انھوں نے ٹوئٹ کر کہا تھا کہ ’’پورے اتر پردیش میں جرائم پیشہ کھلے عام منمانی کرتے گھوم رہے ہیں۔ ایک کے بعد ایک جرائم کے واقعات ہو رہے ہیں۔ مگر یو پی بی جے پی حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ کیا اتر پردیش حکومت نے جرائم پیشوں کے سامنے خود سپردگی کر دی ہے؟‘‘


29 جون: پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں سلطان پور میں گولیوں سے بھون کر نوجوان کے قتل، اناؤ جیل میں پستول لہراتا دِکھا قیدی، نابالغ لڑکی کو گھر سے اغوا کر کے 4 لوگوں نے عصمت دری کی، باغپت میں فیکٹری مالک کو گولی مار کر قتل اور بلند شہر میں چھیڑخانی کی مخالفت کرنے پر دبنگوں نے فیملی پر گاڑی چڑھانے جیسی واردات کا ذکر کیا تھا۔

19 جون: پرینکا گاندھی نے کہا تھا کہ ’’اتر پردیش میں معصوموں پر درندگی کی جا رہی ہے۔ عورتوں کو خوف کے ماحول میں ڈھکیلا جا رہا ہے۔ آدمی کو زندہ جلا دیا جا رہا ہے۔ مگر اقتدار کی راگ درباری آنکھیں کچھ نہیں دیکھ رہی ہیں۔ یو پی حکومت عورتوں اور بچیوں کی سیکورٹی کی ذمہ داری کب لینا شروع کرے گی؟‘‘


14 جون: آگرہ میں ہوئے بار کونسل سربراہ درویش یادو کے قتل، علی گڑھ میں خاتون کو زندہ جلانے کے واقعہ اور علی گڑھ میں معصوم بچی کے قتل جیسے مجرمانہ واقعات کا تذکرہ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔