شہروں میں پرائیویٹ اسکولوں کا دبدبہ، صرف 30 فیصد بچے ہی سرکاری اسکولوں میں کر رہے پڑھائی، سی ایم ایس رپورٹ میں انکشاف
سروے کے مطابق پورے ملک میں 55.9 فیصد، دیہی علاقوں میں 66 فیصد اور شہری علاقوں میں صرف 30.1 فیصد بچے سرکاری اسکولوں میں داخلہ لیتے ہیں۔ بقیہ بچے پرائیویٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

نیشنل سیمپل سروے (این ایس ایس) کے 80ویں راؤنڈ کے تحت کیے گئے جامع ماڈیولر سروے ایجوکیشن (سی ایم ایس ای) کے نتائج میں ایک بڑا انکشاف ہوا ہے۔ شہری علاقوں میں مسلسل سرکاری اسکولوں کی جانب لوگوں کا رجحان کم ہوتا جا رہا ہے۔ دوسری جانب پرائیویٹ اسکولوں کا دبدبہ بڑھ رہا ہے۔ شہری علاقوں کے صرف 30.1 فیصد بچے ہی سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جبکہ دیہی علاقوں میں یہ تعداد بہت زیادہ ہے۔ سروے رپورٹ کے مطابق تعلیم پر بھی خاندانوں کے اخراجات میں اضافہ ہو رہا ہے، خاص کر پرائیویٹ اسکولوں میں۔ قومی سیمپل سروے میں سامنے آیا ہے کہ سرکاری اسکول اب بھی بچوں کی پڑھائی کی سب سے بڑی بنیاد ہیں۔ پورے ملک میں 55.9 فیصد طلبہ سرکاری اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں جہاں تعلیم پر خرچ کم ہے، جبکہ پرائیویٹ اسکولوں میں داخلہ لینے والوں پر خرچ نو گنا تک بڑھ جاتا ہے۔
سروے کے مطابق پورے ملک میں 55.9 فیصد، دیہی علاقوں میں 66 فیصد اور شہری علاقوں میں صرف 30.1 فیصد بچے سرکاری اسکولوں میں داخلہ لیتے ہیں۔ بقیہ بچے پرائیویٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں پر فیملی کا اوسط خرچ سالانہ 2863 روپے آتا ہے، جبکہ پرائیوٹ یا غیر سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں پر یہ خرچ تقریباً 9 گنا زیادہ یعنی 25002 روپے آتا ہے۔ اگر شہری علاقوں کی بات کی جائے تو وہاں خرچ اور بھی زیادہ ہے۔ کورس فیس، یونیفارم، کتابیں، اسٹیشنری اور ٹرانسپورٹ پر شہروں کے خاندانوں کو گاؤں کے مقابلہ میں کئی گنا زیادہ خرچ کرنا پڑتا ہے۔
سرکاری اسکولوں کے صرف 26.7 فیصد بچوں نے بتایا کہ ان سے کورس فیس لی جاتی ہے، جبکہ پرائیویٹ اسکولوں کے 95.7 فیصد بچوں نے کہا کہ انہیں فیس ادا کرنی پڑتی ہے۔ شہروں کے پرائیویٹ اور بغیر امداد والے اسکولوں میں تو تقریباً 98 فیصد بچوں کو فیس دینی ہوتی ہے۔ دیہی علاقوں کے بھی 25.3 فیصد بچوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں ان سے کورس فیس لی جاتی ہے۔
سروے میں یہ بھی سامنے آیا کہ اسکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ 27 فیصد طلبہ و طالبات پرائیویٹ کوچنگ سنٹر کا سہارا لے رہے ہیں۔ شہروں میں یہ تعداد 30.7 فیصد ہے۔ دیہی علاقوں میں بھی ہر چوتھا بچہ یعنی 25.5 فیصد کوچنگ لے رہا ہے۔ واضح ہو کہ سروے میں 52085 خاندانوں اور 57742 طلبہ سے جانکاری لی گئی تھی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد پورے ملک میں اسکول کی تعلیم اور پرائیویٹ کوچنگ پر خاندانوں کا اوسط خرچ معلوم کرنا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔