کشمیر میں پوسٹ پیڈ موبائل فون خدمات 14 اکتوبر کو بحال کی جائیں گی، حکومت کا اعلان

جموں وکشمیر حکومت نے وادی کشمیر میں تمام مواصلاتی کمپنیوں کی پوسٹ پیڈ موبائل فون خدمات 14 اکتوبر سے بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم انٹرنیٹ خدمات کی معطلی جاری رہے گی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر حکومت نے وادی کشمیر میں تمام مواصلاتی کمپنیوں کی پوسٹ پیڈ موبائل فون خدمات 14 اکتوبر سے بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم انٹرنیٹ خدمات کی معطلی جاری رہے گی۔

ریاستی حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے ہفتہ کے روز یہاں صحافیوں کے لئے قائم کردہ میڈیا سنٹر میں ایک پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد تمام مواصلاتی کمپنیوں کی فون خدمات کو 14 اکتوبر سے بحال کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

بتادیں کہ 5 اگست جس دن مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات منسوخ کئے اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام والے علاقوں میں منقسم کیا، سے ایک روز قبل یعنی 5 اگست کو ریاست بھر میں موبائل فون و انٹرنیٹ خدمات معطل کی گئیں۔ اگرچہ جموں اور لداخ میں یہ خدمات بحال کی جاچکی ہیں تاہم وادی میں ان کی معطلی اب تک جاری رکھی گئی ہے۔


روہت کنسل نے کہا: 'جموں وکشمیر میں صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ریاست کے باقی ماندہ علاقوں میں موبائل فون خدمات بحال کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ تمام ٹیلی کام کمپنیوں کے پوسٹ پیڈ موبائل فون کنکشنز سوموار یعنی 14 اکتوبر کو دوپہر بارہ بجے بحال کئے جائیں گے۔ یہ خدمات وادی کے سبھی دس اضلاع میں بحال کی جائیں گی'۔

انہوں نے کہا: 'اس اقدام کے بعد سیاح کشمیر آپائیں گے۔ انہیں مواصلاتی خدمات کی عدم موجودگی کی کمی محسوس نہیں ہوگی۔ طلبا اپنے والدین جبکہ کاروباری افراد اپنے گاہکوں کے رابطے میں رہیں گے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'رواں ہفتے سیاحوں کے سفر سے متعلق ایڈوائزری جو اگست 2019 میں جاری کی گئی تھی، واپس لی گئی۔ سیاحوں کا کشمیر میں خوش آمد کیا جائے گا۔ انہیں ہر ضروری سہولیت فراہم کی جائے گی۔ سیاحتی مقامات پر انٹرنیٹ کونٹر کھولے جائیں گے جہاں سیاح انٹرنیٹ کا استعمال کریں گے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Oct 2019, 1:34 PM
/* */