ملک میں پولس یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی: امت شاہ

امت شاہ نے پولس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بیورو کے49 ویں یوم تاسیس کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے خطاب میں کہا کہ پولس یونیورسٹیاں قومی سطح پر قائم ہوں گی اور ان سے وابستہ کالج ہر ریاست میں ہوں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مجرمانہ معاملات کی تیز اور سائنسی تحقیقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کے لئے پیشہ ور پولس اہلکاروں کو تیار کرنے کے مقصد سے ملک میں پولس یونیورسٹیاں اور فوجداری سائنس یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی۔

امت شاہ نے بدھ کے روز پولس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بیورو کے 49 ویں یوم تاسیس کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے خطاب میں کہا کہ پولس یونیورسٹیاں قومی سطح پر قائم ہوں گی اور ان سے وابستہ کالج ہر ریاست میں ہوں گے۔ بیورو نے اس سے متعلق مسودہ تیار کیا ہے اور اسے جلد ہی کابینہ کی منظوری کے لئے لایا جائے گا۔ بارہویں جماعت کے بعد ٹریننگ لینے والوں کو پولس اور نیم فوجی دستوں میں بھرتی میں ترجیح دی جائے گی۔


انہوں نے کہا کہ قصورواروں کو جلد سزا دینے سے جرم کرنے کی ذہنیت کم ہوگی لیکن اس کے لئے پولس مجرموں اور مجرمانہ ذہنیت رکھنے والوں سے چار قدم آگے رہنا ہوگا۔ یہ اسی وقت ممکن ہے جب پولس کی جدید کاری صحیح طریقے سے کی جائے۔ انہوں نے کہا ، ’’اب کوئی تھرڈ ڈگری کا دور نہیں ہے۔ ’’ہمیں تحقیقات کے لئے سائنسی طریقے اپنانے ہوں گے۔‘‘

شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملکی معیشت کو 50 کھرب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف طے کیا ہے اور ہر ایک کو یقین ہے کہ ملک ضرور وہاں پہنچے گا لیکن اس کے لئے ملک کی داخلی اور خارجی سلامتی کو بہتر طور پر برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے معاملات کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ فوجداری سائنس یونیورسٹی اور کالجوں کی سمت میں بیورو کو تیز رفتار سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ’’مختلف معاملات میں سزا کا ہمارا تناسب انتہائی قابل رحم ہے۔ اس میں بہتری اسی وقت لائی جاسکتی ہے جب تحقیقات بروقت فارنسک سائنس کی مدد سے کی جائے۔


پولس اصلاحات کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک طویل اور مستقل عمل ہے، چیلنجز جیسے جیسے بدلیں گے اسی کے مطابق اسے آگے بڑھانا ہو گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولس کو بہتر بنانے کے لئے پولس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بیورو کو نئے سرے سے غور کرنا پڑے گا۔

شاہ نے کہا کہ جرائم ضابطہ اخلاق اور تعزیرات ہند کے ضابطے میں بنیادی تبدیلیوں کے لئے ملک گیر مشاورت شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ ان تبدیلیوں کی ایک طویل عرصے سے ضرورت ہے اور اب ان کے لئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ یہ تمام تجاویز وزارت داخلہ کو ارسال کی جانی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔