جہدکار ورا ورا راؤ کو تین سال بعد راحت، بامبے ہائی کورٹ سے ضمانت منظور

ورا ورا راؤ کئی امراض کا شکار ہیں اور فی الحال ممبئی کے ناناوتی اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ راؤ کو اس شرط پر ضمانت دی گئی ہے کہ وہ ممبئی میں ہی رہیں گے اور جانچ کے لئے دستیاب رہیں گے۔

ورا ورا راؤ، فائل تصویر آئی اے این ایس
ورا ورا راؤ، فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

حیدرآباد: حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے جہدکار، مصنف ورا ورا راؤ جو بھیماکورے گاؤں معاملہ کے ملزم ہیں، کو بامبے ہائی کورٹ نے تین سال کے بعد راحت پہنچاتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کردی۔ چھ ماہ تک طبی بنیادوں پر ان کو عدالت نے راحت دی ہے۔ چھ ماہ کی تکمیل کے بعد ان کو یا تو خودسپرد ہونا پڑے گا یا پھر ضمانت میں توسیع کے لئے عرضی داخل کرنی پڑے گی۔

ورا ورا راؤ کو 2018 میں بیشتر دیگر جہدکاروں کے ساتھ غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ کئی امراض کا شکار ہیں اور فی الحال ممبئی کے ناناوتی اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ راؤ کو اس شرط پر ضمانت دی گئی ہے کہ وہ ممبئی میں ہی رہیں گے اور جانچ کے لئے دستیاب رہیں گے۔


عدالت نے ان کو ہدایت دی ہے کہ 50 ہزار روپئے کا شخصی مچلکہ فراہم کرے اور اس معاملہ کی سماعت کے لئے این آئی اے کی عدالت میں حاضر ہوں، تاہم وہ این آئی اے کی عدالت میں حاضر ہونے سے استثنی کی خواہش کرتے ہوئے عرضی بھی دائر کرسکتے ہیں۔ ورا ورا راؤ کو چھ ماہ کے عرصہ کے لئے ممبئی میں ہی قیام کرنا ہوگا۔

جسٹس ایس ایس شنڈے اور جسٹس منیش پٹالے نے کہا کہ اگر راؤ کو طبی بنیادوں پر ضمانت نہیں دی گئی تو یہ انسانی حقوق کے اصولوں، زندگی اور صحت کے شہریوں کے بنیادوں حقوق کے تحفظ کے فرض کی خلاف ورزی ہوگی۔ عدالت نے یکم فروری کو اس معاملہ کے دلائل کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ کو محفوظ رکھا تھا۔ جہدکار کی اہلیہ ہیم لتا نے ان کی ضمانت کی عرضی دائر کی تھی اور ان کی نامناسب طبی نگہداشت کے سبب بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔