گیانواپی مسجد میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی کی درخواست ہائی کورٹ سے خارج

عرضی میں شرنگار گوری معاملہ میں وارانسی عدالت کا فیصلہ آنے تک احاطہ میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے اور وہاں موجود مبینہ ہندو علامات کو محفوظ رکھنے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی گئی تھی

<div class="paragraphs"><p>گیانواپی مسجد / آئی اے این ایس</p></div>

گیانواپی مسجد / آئی اے این ایس

user

یو این آئی

الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے گیانواپی احاطے میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی لگانے کے مطالبے میں دائر کی گئی مفاد عامہ کی عرضی واپس لئے جانے کی بنیاد پر خارج کر دی۔ یہ حکم چیف جسٹس پریتنکر دیواکر اور جسٹس آشوتوش سریواستو کی بنچ نے منگل کو دیا۔


وارانسی کی عدالت میں شرنگار گوری کی باقاعدہ پوجا کی اجازت کے لیے مقدمہ دائر کرنے والی راکھی سنگھ، جتیندر سنگھ بسین اور دیگر کی جانب سے دائر پی آئی ایل میں کہا گیا تھا کہ شرنگار گوری کیس میں جب تک وارانسی کی عدالت کا فیصلہ نہیں آجاتا، اس وقت تک کیمپس میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی عائد کی جائے اور گیانواپی کیمپس میں پائے جانے والی مبینہ ہندو علامات کو محفوظ رکھنے کا حکم دیا جائے۔


عدالت کا کہنا تھا کہ عرضی گزار نے وارانسی کی عدالت میں دیوانی مقدمہ دائر کیا ہے۔ وہ ہائی کورٹ سے جو بھی حکم حاصل کرنا چاہ رہی ہیں، وہ سب کچھ وارانسی کی نچلی عدالت میں بھی درخواست داخل کرکے مطالبہ کرسکتی ہیں۔ درخواست گزار کے اس بیان پر کہ وہ اپنی بات لوئر کورٹ وارانسی میں پیش کریں گی، اس بنیاد پراس کی جانب سے درخواست واپس لینے پرخارج کردی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔