موب لنچنگ میں ملوث افراد غدارِ ملک اور دہشت گرد ہیں: اسد الدین اویسی

حیدر آباد سے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں 50 سے زیادہ افراد، جن میں سے زیادہ تر مسلمان ہیں، کو موب لنچنگ میں قتل کر دیا گیا۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

قومی آوازبیورو

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے موب لنچنگ کے واقعات کو روکنے کے لئے مرکز سے قانون بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے مرکز کو قانون کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت جاری کیے ہوئے ایک سال ہو گیا ہے لیکن مودی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔

جھارکھنڈ میں تبریز انصاری کا موب لنچنگ میں قتل کیے جانے کے خلاف منعقدہ ایک جلسہ عام سے اسد الدین اویسی خطاب کر رہے تھے۔ موب لنچنگ میں ملوث افراد کو دہشت گردوں سے تعبیر کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا مقصد مسلمانوں میں نفرت پھیلانا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے موب لنچنگ کے واقعات کے خلاف اپنی آئینی ذمہ داری کو انجام دینے کی اپیل کی۔ اویسی نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم کو قانون بنانے سے کیا چیز روک رہی ہے جبکہ وہ لگاتار مسلمانوں کا بھروسہ جیتنے کی بات کرتے ہیں۔


حیدر آباد سے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں 50 سے زیادہ افراد، جن میں سے زیادہ تر مسلمان ہیں، کو موب لنچنگ میں قتل کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 23 مئی سے جب سے انتخابات جیت کر مودی حکومت نے اقتدار پر واپسی کی ہے اس وقت سے 8 افراد اس طرح کے واقعات میں اپنی جان گنوا چکے ہیں۔

اویسی نے کہا کہ جھارکھنڈ میں جہاں بی جے پی اقتدار میں ہے وہاں 18 لوگ مارے گئے ہیں اور ان میں سے 11 کا تعلق مسلم طبقہ سے ہے۔ اویسی نے کہا کہ تبریز انصاری کو بھیڑ نے رات بھر باندھ کر پیٹا اور اگلے دن اسے پولس اور یہاں تک جیل افسران کے بھی تعصب کا سامنا کرنا پڑا اور بہتر علاج و معالجہ نہ ہونے کی وجہ سے اس نے دم توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ تبریز کو قتل کرنے والے لوگ ہندوستان کے غدار، دشمن اور دہشت گرد ہیں، ایسے لوگوں میں اور دہشت گرد تنظیم آئی ایس میں کوئی فرق نہیں ہے۔


انہوں نے کہا، ’’میں کہتا ہوں کہ موب لنچنگ ختم نہیں ہوگی کیوںکہ لوگوں کے دماغ میں مسلمانوں کے خلاف زہر بھرا جا رہا ہے۔ یہ نفرت گزشتہ 50 سالوں سے پیدا کی جاتی رہی ہے لیکن گزشتہ پانچ سالوں میں یہ عروج پر پہنچ چکی ہے۔

اویسی نے کہا کہ بدقسمتی سے جنہوں نے بابری مسجد کے انہدام اور اس کے بعد پھیلے فرقہ وارانہ فساد کو نہیں دیکھا ان نوجوانوں کے دلوں میں زہر بھرا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو امید نہیں کھونی چاہیے اور نہ ہی اس صورتحال سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان متحد رہیں اور جمہوریت کی حدود کے اندر ظالموں کے خلاف جد و جہد کریں اور قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔


اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں موب لنچنگ کامسئلہ اٹھائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ اہک ہندوستانی ہونے کے ناطے وہ اس پر شرم محسوس کرتے ہیں۔ اویسی نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ مودی ہندوستان کو کس طرح 5 کھرب کی معیشت بنائیں گے جبکہ ملک کے تقریباً 17 کروڑ مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Jul 2019, 9:10 PM