ایئرکرافٹ ترمیمی بل 2020 کو پارلیمنٹ کی منظوری

شہری ہوابازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے بل پر ہوئی بحث میں کہا کہ کچھ اراکین نے اے ٹی سی ملازمین کی کمی کا مسئلہ اٹھایا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پچھلے تین برسوں میں تین ہزار اے ٹی سی مقرر کیے گئے ہیں۔

راجیہ سبھا کا مانسون اجلاس / یو این آئی
راجیہ سبھا کا مانسون اجلاس / یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: پارلیمنٹ نے منگل کو ایئرکرافٹ ترمیمی بل 2020 کو منظوری دے دی، جس میں اصولوں کی خلاف ورزی کے معاملے میں جرمانے کی زیادہ سے زیادہ حد کو حالیہ دس لاکھ روپے سے بڑھاکر ایک کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔ لوک سبھا میں یہ بل بجٹ اجلاس میں پاس ہوا تھا جبکہ راجیہ سبھا میں مانسون اجلاس کے دوسرے دن آج اس بل کو صوتی ووٹوں سے منظوری دی گئی۔ اس طرح اس بل پر پارلیمنٹ کی مہر لگ گئی ہے۔

شہری ہوابازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے اس بل پر ہوئی بحث میں کہا کہ کچھ اراکین نے اے ٹی سی ملازمین کی کمی کا مسئلہ اٹھایا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پچھلے تین برسوں میں تین ہزار اے ٹی سی مقرر کیے گئے ہیں۔ ہوائی اڈوں کی نجکاری کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اسے تاریخی پس منظر میں دیکھا جانا چاہیے۔ سال 2006 میں دہلی اور ممبئی کے دو اہم ہوائی اڈوں پر نجکاری کی گئی تھی اور اس کے نتیجوں کے مطابق اب تک ایرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کو 29 ہزار کروڑ روپے کی آمدنی مل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کے بعد ان دونوں ہوائی اڈوں پر سفر کے ٹریفک میں 33 فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔


انہوں نے کہا کہ سال 2018 میں چھ ہوائی اڈوں کی نجکاری کرنے کی تیاری کی گئی۔ ایک ہوائی اڈے کے لئے تو سب سے زیادہ بولیاں آئی ہیں۔ اس کے لئے پوری دنیا کی کمپنیوں نے بولی لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ میں ایک ہوائی اڈے کی نجکاری کے سلسلے ریاستی حکومت نے بھی بولی لگائی تھی لیکن اس کی بولی سب سے اونچی بولی کے مقابلے میں 93 فیصدی سے بھی کم تھی۔ اس کے بعد ایوان نے اس بل کو صوتی ووٹوں سے پاس کردیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔