چینل ڈیبیٹ کے بعد مسلم اینکر کو دیکھ پنڈت گوتم نے اپنی آنکھیں کی بند، وِیڈیو وائرل

’ہم ہندو‘ تنظیم کے بانی پنڈت اجے گوتم نے مسلم اینکر کو دیکھنا پسند نہیں کیا اور آنکھیں بند کر لیں۔ اس عمل پر نیوز 24 نے انھیں سخت سزا سناتے ہوئے آئندہ انھیں اسٹوڈیو میں نہ بلانے کا فیصلہ لے لیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں مذہبی منافرت کس قدر تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے، اس کی تازہ مثال اس وقت دیکھنے کو ملی جب ایک ٹی وی ڈیبیٹ یعنی مباحثہ کے بعد اچانک سامنے ایک مسلم اینکر کو دیکھ کر ’ہم ہندو‘ تنظیم کے بانی پنڈت اجے گوتم نے ہتھیلیوں سے اپنی آنکھیں بند کر لیں۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے اور لوگ یہ دیکھ کر حیران ہیں کہ مسلم شخص سے کوئی اس قدر نفرت کر سکتا ہے کہ اسے دیکھنا بھی پسند نہ کرے، اور وہ بھی تب جب ان کے درمیان کوئی جان پہچان بھی نہیں ہے۔

دراصل ہندی نیوز چینل ’نیوز 24‘ کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک مباحثہ کے دوران پنڈت اجے گوتم موجود تھے۔ مباحثہ جب ختم ہوتا ہے تو دوسرا پروگرام شروع ہوتا ہے اور مسلم اینکر سعود محمد خالد اسکرین سامنے آتے ہیں۔ انھیں دیکھ کر پنڈت گوتم اپنی آنکھیں بند کر لیتے ہیں۔ جو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے اس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ ’نیوز 24‘ کے سینئر اینکر سندیپ چودھری اپنے ڈیبیٹ شو کو ختم کرتے ہوئے کہتے ہیں ’’اب ہماری ایک خاص پیشکش دیکھیے... ہمارے ساتھی خالد کے ساتھ۔ خالد...۔‘‘ اس ویڈیو میں آگے سندیپ چودھری یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’اجے گوتم تمھیں (یعنی خالد) دیکھیں گے نہیں، تم خالد ہو تو یہ اپنی آنکھوں پر پٹی لگا لیں گے، کیونکہ خالد نیوز کاسٹ کر رہا ہے۔ لیکن آپ (خالد) کریے... ان کی فکر مت کیجیے۔‘‘


سندیپ چودھری کی باتوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پنڈت اجے گوتم مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں اس لیے مسلم چہرہ بھی دیکھنا پسند نہیں کرتے، اور سندیپ نے ان پر طنز کرتے ہوئے خالد کو اپنا پروگرام شروع کرنے کے لیے کہا۔ ساتھ ہی ان کا خالد سے یہ کہنا پنڈت گوتم کے منھ پر کسی طمانچے سے کم نہیں کہ ’’آپ کریے... ان کی فکر مت کیجیے۔‘‘

اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں کا غصہ زبردست طریقے سے پھوٹ رہا ہے۔ لوت پنڈت گوتم کو ان کی حرکت کے لیے خوب ٹرول کر رہے ہیں۔ کچھ لوگ تو یہ بھی لکھ رہے ہیں کہ ایسی چھوٹی ذہنیت والے لوگوں کو چینل پر بلایا ہی کیوں جاتا ہے۔ کچھ لوگوں نے سوال کیا کہ جب اجے گوتم نے خالد کو دیکھ کر اپنی آنکھیں بند کر لیں تو اسے نیوز روم سے دھکا دے کر بھگا کیوں نہیں دیا گیا۔


اس درمیان ایک اچھی خبر یہ ہے کہ ’نیوز 24‘ کی پروموٹر انورادھا پرساد نے پنڈت اجے گوتم کے خلاف سخت قدم اٹھائے جانے کی بات اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی ہے۔ انھوں نے پنڈت گوتم کی حرکت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’اجے گوتم کے نامناسب اور قابل مذمت سلوک سے صدمے میں ہوں۔ صحافت کی اخلاقیات ایسی بھدّی آوازوں اور اشاروں کو اسٹیج فراہم کرنے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتی ہیں کہ ’’اس حرکت کو دیکھتے ہوئے نیوز 24 نے اجے گوتم کو اپنے اسٹوڈیو میں آئندہ سے مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

انورادھا پرساد کے ذریعہ پنڈت اجے گوتم سے متعلق جو ٹوئٹ کیا گیا ہے، لوگ اس کی تعریف کر رہے ہیں۔ اور اچھی بات یہ ہے کہ نیوز 24 کی پروموٹر نے بروقت قدم اٹھاتے ہوئے ایک تنگ ذہن اور نام نہاد ہندو دوست شخص کو اس کے ذریعہ کیے گئے نازیبا عمل کی سزا دے دی۔ یقیناً پنڈت اجے گوتم جیسے لوگ ملک کی ترقی اور وقار کے بارے میں سوچ ہی نہیں سکتے، وہ ہمیشہ ہندوستان کو پوری دنیا میں بدنام کرنے کا سبب ہی بن سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Aug 2019, 8:10 PM