جادھو معاملے میں پاکستان نے ویانا معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے:آئی سی جے

جسٹس یوسف نے آئی سی جے کی طرف سے اقوام متحدہ کو ایک رپورٹ سونپتے ہوئے کہا ہے ’’پاکستان نے ویانا معاہدے کے آرٹیکل 36 کے تحت وعدے کی خلاف وزی کی ہے اور اس معاملے میں کافی کچھ کیا جانا ہے‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اقوام متحدہ: بین الاقوامی عدالت (آئی سی جے) نے کہا ہے کہ کلبھوشن جادھو معاملے میں پاکستان نے ویانا معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے دالت کے جج عبدالقوی یوسف نے اقوام متحدہ کو یہ اطلاع دی ہے۔ جسٹس یوسف نے بدھ کو آئی سی جےکی طرف سے اقوام متحدہ کو ایک رپورٹ سونپتے ہوئے کہا ہے کہ ’’عدالت نے یہ پایا ہے کہ پاکستان نے ویانا معاہدے کے آرٹیکل 36 کے تحت وعدے کی خلاف وزی کی ہے اور اس معاملے میں کافی کچھ کیا جانا ہے ‘

میں اب جادھو معاملےمیں 17 جولائی 2019 کو آئی سی جے کی طرف سے دئیے گئے فیصلے کا ذکر کرتا ہوں۔ ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو کو پاکستان نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرکے جیل میں بند کردیا تھا اور وہاں کی فوجی عدالت نے کلبھوشن جادھو کو اپریل 2017 میں موت کی سزا سنائی تھی۔


اس معاملے کو ہندوستان نے اٹھایا تھا اور یہ کہا تھا کہ ویانا معاہدے کی 1963 کے تحت کلبھوشن کو پاکستان ڈپلومیٹک رابطہ (کونسلر ایکسس) کی اجازت دینے سے منع کررہا ہے۔ جسٹس یوسف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایسا کرکے پاکستان نے ویانا معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو ادا نہیں کیاہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’جادھو کی سزا کے بارے میں موثر طریقے سے جائزہ اور سزا پر از سر نو غورکرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے اور یہ کہا ہے کہ اس معاملے میں دیگر ثبوتوں پر بھی غور کیا جانا چاہئے۔ جسٹس نے یہ بھی کہا ہے کہ ویانا معاہدہ کی خلاف ورزی سے جو اثر پڑا ہے اس پر اور اس معاملے میں تعصب برتا گیا ہے اس کی پوری جانچ کرانے کی پاکستان کو گارنٹی دینی چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔