مودی اور آر ایس ایس کے خلاف اپوزیشن متحد: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت ملک میں نفرت پھیلا کر سماج کو تقسیم کر رہی ہے، اس لیے حزب اختلاف مودی اور آر ایس ایس کے خلاف متحد ہو رہی ہے

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت ملک میں نفرت پھیلا کر سماج کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے، اس لیے حزب اختلاف مودی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے خلاف متحد ہو رہی ہے۔

راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے لیڈر شرد یادو سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد راہل گاندھی نے جمعہ کے روز نامہ نگاروں سے کہا کہ سب کو آر ایس ایس اور مودی کے خلاف اکٹھا ہونا چاہئے۔ اس سلسلے میں تمام جماعتوں کے رہنما متحد ہو رہے ہیں اور اس پر کام جاری ہے کہ تمام جماعتیں کس فریم ورک کے ساتھ آگے آئیں گی۔


انہوں نے کہا کہ شرد یادو نے درست کہا کہ ملک کی حالت بہت خراب ہے۔ ملک کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ ہمیں سب کو اکٹھا کرنا ہے اور اپنے اتحاد کی تاریخ کے راستے پر چلنا ہے۔ شرد یادو کافی دنوں سے بیمار تھے۔ ان سے مل کر بہت خوشی ہوئی۔ ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔

راہل گاندھی نے کہا کہ کافی عرصہ پہلے وہ آندھرا پردیش میں گاڑی میں تین گھنٹے شرد یادو کے ساتھ بیٹھ کر کہیں گئے تھے۔ ان تین گھنٹوں میں انھوں نے ملک کی سیاست کے بارے میں جو معلومات فراہم کی تھیں وہ اسے نہیں بھول سکتے۔ انہوں نے کہا ’’شرد یادو میرے گرو ہیں، اس لیے وہ گرو سے ملنے آئے تھے۔ میں نے شرد جی سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ان سے مل کر بہت اچھا لگتا ہے۔‘‘


مہنگائی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ جس ملک میں ہم آہنگی نہ ہو وہاں مہنگائی اور بے روزگاری ہی بڑھے گی۔ اقتصادی ترقی کے لیے باہمی ہم آہنگی ضروری ہے۔ ملک کا روزگار کا ڈھانچہ جو کہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، ٹوٹ چکا ہے۔ چھوٹے تاجر، چھوٹی صنعتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ ہمیں اپنے آپ کو پہچاننا ہوگا کہ ہمارے یہاں کیا حالات ہیں۔ ہم بیرونی ممالک کی نقل نہیں کر سکتے۔ ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے اور نتیجہ تین چار سال میں سامنے آئے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔