تلنگانہ: ایک اور آر ٹی سی ڈرائیور کی موت، ورکرس کی ہڑتال 31ویں دن میں داخل

ڈرائیور جے پال ریڈی آرٹی سی ورکرس کی ہڑتال کی وجہ سے کافی مایوس تھا اور اس کا خاندان ہڑتال کے نتیجہ میں تنخواہ نہ ملنے پر معاشی مشکلات کا شکار ہوگیاتھا۔ پیر کی صبح اس کو دل کا دورہ پڑ گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: دل کا دورہ پڑنے سے تلنگانہ آرٹی سی کے مزید ایک ڈرائیور کی موت ہوگئی۔ یہ واقعہ تلنگانہ کے ضلع نلگنڈہ میں پیش آیا۔اس ڈرائیور کی شناخت جے پال ریڈی کے طورپر کی گئی ہے جو آرٹی سی ورکرس ہڑتال کی وجہ سے کافی مایوس تھا اور اس کا خاندان ہڑتال کے نتیجہ میں تنخواہ نہ ملنے پر معاشی مشکلات کا شکار ہو گیا تھا۔ ضلع کے نامپلی منڈل کے لنگم پلی میں واقع مکان میں پیر کو علی الصبح اس کو دل کا دورہ پڑا جس پر اس کے ارکان خاندان نے اس کو علاج کے لئے فوری طورپر دیورکنڈہ کے اسپتال منتقل کیا۔بعد ازاں بہتر علاج کے لئے اس کو حیدرآباد منتقل کیا جارہا تھا کہ راستہ میں ہی اس کی موت ہوگئی۔

جے پال ریڈی کی موت کے بعد اس کے اہل خانہ اور ہڑتالی آرٹی سی ورکرس نے نلگنڈہ ضلع کے دیورکنڈہ آرٹی سی ڈپو کے سامنے اس کی لاش کے ساتھ دھرنادیا۔ان ہڑتالی ورکرس نے سڑک پر بیٹھ کر حکومت مخالف نعرے بازی کی۔اس دھرنے کے نتیجہ میں گاڑیوں کی آمد ورفت متاثر ہوئی جس پر پولس نے مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو قابو میں کیا۔اس ڈرائیور نے گزشتہ روز اپنے ساتھی ہڑتالی ورکرس کے ساتھ ڈپو کے سامنے احتجاجی پروگرام میں بھی حصہ لیا تھا۔


قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ آرٹی سی ورکرس کی ہڑتال پیر کو 31ویں دن میں داخل ہوگئی۔آج بھی ہڑتالی ورکرس نے اپنے مطالبات کی تکمیل پر زور دیتے ہوئے ریاست کے مختلف مقامات کے بیشتر ڈپوز میں دھرنا دیا اور مختلف قسم کے احتجاج کیے۔آج صبح کھمم ضلع کے ستو پلی میں آرٹی سی ڈپو کے سامنے ہڑتالی ورکرس نے مظاہرہ کیا۔ان کے اس مظاہرہ کی حمایت مختلف اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران نے کی اور انہوں نے بھی دھرنا دیا۔انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ مطالبات کی تکمیل تک یہ ہڑتال جاری رہے گی۔

کوتہ گوڑم میں ڈپو کے سامنے ہڑتالی ورکرس نے اپنے ارکان خاندان کے ساتھ بیٹھ کر دھرنا دیااور ڈپوسے بسوں کو باہر آنے سے روک دیا۔ان دھرنا دینے والے ورکرس کو پولس نے حراست میں لے لیا۔سوریہ پیٹ ضلع کے کوداڑ کے قریب ڈپومیں بسوں کو باہر آنے سے ورکرس نے روک دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Nov 2019, 3:45 PM