درخت اور جنگلی مخلوقات کو بچانے کے لیے پی ایم مودی کو بھیجا جائے گا ایک لاکھ پوسٹ کارڈ

بابو لال جاجو کا کہنا ہے کہ حکومت ہیروں سے پیسہ کمانے کی لالچ میں لاکھوں بیش قیمتی درختوں کو کاٹنے اور جنگلی حیات کو موت کے گھاٹ اتار کر فطرت کی تباہی کو آمادہ ہو رہی ہے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بھیلواڑہ: ماحولیات اور وائلڈ لائف پروٹیکشن آرگنائزیشن فار اینیملس کی راجستھان یونٹ کے ریاستی انچارج اور انٹیک چیپٹر کے کنوینر بابولال جاجو نے مدھیہ پردیش کے ضلع چھترپور کے بکسواہا میں گھنے جنگلات میں ہیرے ملنے کے امکان کے سبب 382 ہیکٹر اراضی کا الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے جس میں لاکھوں درخت اور جنگلی جانداروں کو بسیرا ہے۔

جاجو نے اس کے لئے وزیراعظم نریندرمودی کو خط لکھ کر یہ درخواست کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ درخت اور جنگلی جانداروں کو بچانے کے لئے راجستھان سے مودی کو ایک لاکھ پوسٹ کارڈ بھیجے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بکسواہا کے جنگلوں میں 2.16 لاکھ بڑے درخت ہیں، لاکھوں جنگلی جانداروں اورکروڑوں چھوٹے چھوٹے کیڑے مکوڑے رہتے ہیں، اس زمین کو حکومت کے ذریعہ کروڑوں کے لالچ میں ترقی کی نام پر صنعتکاروں کو الاٹ کیا جا رہا ہے۔


بابو لال جاجو نے خط میں بتایا کہ اس جنگل میں لاکھوں جنگلی حیات اور 215875 اہم نسلوں کے درخت ہیں جس میں 40 ہزار درخت ساگوان کے ہیں اور اس کے علاوہ پیپل، برگد، تیندو، جامن، بہیڑا اور ارجن جیسے بہت سے ادویات کے درخت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہیروں سے پیسہ کمانے کی لالچ میں لاکھوں بیش قیمتی درختوں کو کاٹنے اور جنگلی حیات کو موت کے گھاٹ اتارکر فطرت کی تباہی کو آمادہ ہو رہی ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں جنگلی حیات سے محبت کرنے والوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔