گیانواپی مسجد میں چھٹے دن اے ایس آئی کا سروے، گنبد کی نقش و نگار کی کاربن کاپی کرے گی تیار

انتظامی حکام کے مطابق سروے شروع کر دیا گیا ہے۔ دوپہر کو کھانے کا وقفہ ہوگا۔ نماز کے وقت سروے کا کام روک دیا جائے گا، پھر آگے کا عمل مکمل کیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>گیانواپی مسجد میں سروے کرنے جاتی اے ایس آئی کی ٹیم / آئی اے این ایس</p></div>

گیانواپی مسجد میں سروے کرنے جاتی اے ایس آئی کی ٹیم / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

وارانسی: آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی ٹیم آج چھٹے دن گیانواپی کمپلیکس کا سروے کرنے پہنچی۔ جہاں آج گنبد کی نقش و نگار کی کاربن کاپی تیار کی جانی ہے۔ انتظامی حکام کے مطابق سروے شروع کر دیا گیا ہے۔ دوپہر کو کھانے کا وقفہ ہوگا۔ نماز کے وقت سروے کا کام روک دیا جائے گا، پھر آگے کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق سروے منگل کی شام 5 بجے تک جاری رہنا ہے۔ یہ سروے بدھ سے گراؤنڈ پینیٹریٹنگ ریڈار (جی پی آر) ٹیکنالوجی سے شروع ہو سکتا ہے۔ آئی آئی ٹی کانپور کے ماہرین کی ٹیم بدھ کی رات تک وارانسی پہنچ سکتی ہے۔

اے ایس آئی نے گیانواپی سروے میں آئی آئی ٹی کانپور سے مدد مانگی ہے۔ آئی آئی ٹی کے پاس جدید ریڈار ہے۔ ریڈار سروے میں گیانواپی کیمپس کا نئے سرے سے مطالعہ کیا جائے گا۔ جی پی آر کی مدد سے زمین کے نیچے کی حقیقت کو کھدائی کے بغیر معلوم کیا جا سکتا ہے۔


ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ مغربی دیوار کی تحقیقات سے حقیقت سامنے آئے گی۔ یہ حصہ ویاس کے تہہ خانے سے جڑا ہوا ہے۔ شرنگار گوری مندر تک پہنچنے اور باہر نکلنے کا راستہ بھی اسی طرف سے تھا۔ سروے میں تمام ثبوت مل جائیں گے۔ اسی لیے مغربی دیوار اور اس کے آس پاس کے علاقے میں سروے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

حکام نے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی کی بنیاد پر فوٹو گرافی، ویڈیو گرافی، میپنگ اور اسکیننگ کی جا رہی ہے۔ آج پانچویں روز بھی اسی عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔

واضح رہے کہ گیانواپی معاملے میں مسلم فریق کی درخواست پر ہائی کورٹ میں 25، 26، 27 جولائی کو سماعت ہوئی تھی۔ 27 جولائی کو عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا اور 3 اگست کو جسٹس پریتنکر دیواکر نے انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی عرضی کو خارج کر دیا۔


عدالت نے کہا ’’انصاف میں سروے ضروری ہے۔ اس دلیل میں کوئی دم نظر نہیں آتی کہ اے ایس آئی دیوار کھودے بغیر کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکتا۔‘‘

مسلم فریق اس حکم کے خلاف 3 اگست کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، جبکہ 4 اگست کو سپریم کورٹ نے سروے پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔