راجبھر ہوئے یو پی کابینہ سے برخاست، کہا ’غریبوں کی آواز اٹھانے کی ملی سزا‘

گورنر کی منظوری کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی نے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی سربراہ اوم پرکاش راجبھر کو یو پی کابینہ سے برخاست کر دیا ہے۔ ساتھ ہی راجبھر کی پارٹی کے دیگر ارکان کو بھی فوری اثر سے ہٹا دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) سربراہ اوم پرکاش راجبھر سے یوگی حکومت نے اپنا رشتہ توڑ لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے راجبھر کو عہدہ سے برخاست کرنے کے لیے گورنر رام نائک سے سفارش کی جسے انھوں نے منظور کر لیا ہے۔

وزیر اعلیٰ دفتر نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا کہ ’’یوگی آدتیہ ناتھ نے عزت مآب گورنر سے پسماندہ طبقہ فلاح اور معذور فلاح و بہبود کے وزیر اوم پرکاش راجبھر کو کابینہ سے فوری اثر سے برخاست کرنے کی سفارش کی ہے۔‘‘ اس سفارش کے بعد گورنر نے اسے منظوری دے دی۔


اس فیصلہ کے بعد اوم پرکاش راجبھر کی پارٹی کے دیگر اراکین جو مختلف کارپوریشنوں اور کونسلوں میں سربراہ و رکن ہیں، ان سب کو بھی فوری اثر سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اوم پرکاش راج بھر نے اس سلسلے میں اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ کے فیصلے کا استقبال کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یوگی حکومت میں غریبوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔‘‘


راجبھر نے یو پی کابینہ سے برخاست کیے جانے کے بعد اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’پسماندہ طبقہ کو اسکالرشپ دینے کے لیے ان کے پاس پیسہ نہیں ہیں۔ اگر حق کی لڑائی لڑنا گناہ ہے تو میں گنہگار ہوں۔ ایک وزیر اپنے علاقے میں 100 میٹر کی سڑک نہیں بنوا سکتا تو بھلا ایسی حکومت کو کیا کہیں! اسی لیے ایسی حکومت میں رہنا ٹھیک نہیں ہے۔ ہم حکومت کے اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں۔ بی جے پی کو میری وجہ سے انتخاب میں بہت نقصان ہوا ہے۔‘‘

بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے راجبھر نے کہا کہ ’’مجھے غریبوں کی آواز اٹھانے کی سزا ملی ہے۔ اگر حق مانگنا بغاوت ہے تو سمجھو کہ ہم باغی ہیں۔ سرکار کے پاس شراب بندی کے لیے فرصت نہیں ہے۔‘‘


بہر حال، لوک سبھا انتخاب ختم ہوتے ہی اب بی جے پی اور ایس بی ایس پی کا رشتہ پوری طرح ختم ہو گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ اوم پرکاش راجبھر اور بی جے پی کے درمیان کئی ایشوز کو لے کر نااتفاقی چل رہی تھی۔ لوک سبھا انتخاب سے پہلے راجبھر نے اتر پردیش کی سبھی سیٹوں پر تنہا انتخاب لڑنے کا بھی اعلان کیا تھا۔ راجبھر نے پہلے بھی استعفیٰ کی پیشکش کی تھی لیکن وزیر اعلیٰ نے ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔