یوپی میں ترقی کے نام پر 2-3 ہزار کروڑ کے بڑے بڑے اشتہارات کے علاوہ کچھ نہیں: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر اتر پردیش کے لوگوں کو ترقی کے نام پر گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہاں ترقی کے نام پر صرف بڑے بڑے اشتہارات ہیں، جن پر بی جے پی 2-3 ہزار کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے

پرینکا گاندھی / ٹوئٹر
پرینکا گاندھی / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

مہاراج گنج: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہفتہ کے روز بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت ترقی کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرتی ہے اور یہاں ترقی کے نام پر صرف بڑے بڑے اشتہارات ہیں، جن پر 2-3 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے مہاراج گنج ضلع میں پنیارا، پھریندر اور نوتنواں میں منعقد عوامی ریلیوں سے خطاب کیا۔

پرینکا گاندھی نے کہا ’’بی جے پی حکومت نہیں چاہتی کہ اتر پردیش ترقی کے راستے پر آگے بڑھے، جبکہ یوپی بہت آگے بڑھ سکتا تھا۔یہاں کافی ترقیاتی کام ہو سکتے تھے۔ آج یہاں ترقی کے نام پر کچھ نہیں ہے۔ صرف بڑے بڑے اشتہارات ہیں جن پر بی جے پی کروڑوں خرچ کر رہی ہے۔ ڈبل انجن کی حکومت ہے لیکن ترقی کے نام پر کچھ نہیں ہے۔‘‘


انہوں نے کہا ’’ کانگریس کے لیڈروں نے ملک کی آزادی کے لئے اور اس کے بعد بھی اپنی شہادت دی۔ میرے کنبے کے اراکین نے اپنی شہادت دی اس ملک کے لئے، میرے والد بھی شہید ہوئے۔ آپ کو گمراہ کر کے کچھ نہیں ملے گا۔ اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ اتر پردیش آگے بڑھے۔ یہاں سے ایک نئی سیاست کا آغاز ہو۔ پورے ملک میں ایک نیا پیغام جائے کہ بس اب بہت ہو گیا ہم برداشت نہیں کریں گے، ایسی سیاست جس میں مذہب، ذات اور جذبات کا استعمال ہو رہا ہے۔ ہم ایسی سیاست چاہتے ہیں جو ہمارے ترقی کے لئے کام کرے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے کہا ’’30 سالوں سے اتر پردیش میں ذات اور مذہب کی بنیاد پر سیاست چل رہی ہے۔ پہلے آپ نے بی ایس پی کو دیکھا، پھر سماج وادی پارٹی آئی اور حکومت بنائی اس کے بعد بی جے پی 5 سالوں تک اقتدار میں آئی۔ آپ نے دیکھا کہ باتیں بہت بڑی بڑی کی گئیں لیکن ہوا کچھ نہیں۔ اور یہ لیڈر سب جان چکے ہیں کہ ووٹ تو ترقی کے بنیاد پر ملنا نہیں ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کہ روزگار کیوں نہیں دئیے۔ سڑکیں کیوں نہیں بنائیں۔ پانی کیوں نہیں آ رہا ہے۔ بجلی کیوں نہیں آ رہی ہے۔ سب لیڈر جان گئے ہیں کہ جب الیکشن کا وقت آئے گا ہم مذہب کی بات کریں گے، ہم ذات کی بات کریں گے سب کے جذبات کو ابھاریں گے اور ہمیں ووٹ مل جائے گا۔‘‘


انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی کا سب سے بڑا بوجھ ہماری بہنیں اٹھا رہی ہیں لیکن کوئی لیڈر ان کی بات نہیں کرتا۔ خواتین کی تعلیم، صحت اور انہیں بااختیار بنانے کے لئے کیا کرنا ہے؟ آج بلاک کے اسپتال میں خواتین جاتی ہیں وہاں مرد ڈاکٹر ملتا ہے۔ کیا بات کریں گی وہ اپنے مسائل کے بارے میں!

پرینکا نے کہا کہ یہاں آ کر وہ دہشت گردی، پاکستان مذہب اور ذات کی بات کرتے ہیں۔ مہنگائی کیسے کم ہو، آوارہ مویشیوں سے نجات کیسے ملے گی، اس بارے میں کوئی بات نہیں کر رہا۔ اس مسئلے کو چھتیس گڑھ میں ہم نے حل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزگار دینے والی ریڑھ کی ہڈی انہوں نے توڑ ڈالی، روزگار تین جگہوں سے ملتا ہے۔ ایک بڑے اداروں سے، جنہیں انہوں نے فروخت کر دیا۔ دوسرا کھیتی اور چھوٹے کاروبار، دوکانداروں سے، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی تھوپ کر ان کو اس قدر بحران میں ڈال دیا کہ آج وہ کما نہیں پا رہے ہیں۔ اور تیسرا ہے سرکاری نوکریاں۔ آج 12 لاکھ عہدے خالی پڑے ہیں، پانچ سال سے انہیں بھرا نہیں ہے اب کہتے ہیں کہ اگلی بار اقتدار میں آئے تو بھر دیں گے۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ عوام کو غریب رکھنا ان کی پالیسی ہے۔ تاکہ سیاست چلتی رہے۔ ان کو ہر حالات میں اقتدار چاہئے۔ ان کا مقصد ریاست کا نہیں خود کا فروغ ہے۔ آج نوجوانوں کو انہوں نے الجھا دیا ہے۔ اس سے ریاست کی ترقی رک گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔