بہار کا شمالی حصہ سیلاب سے بے حال، اب تک 127 اموات، 82 لاکھ لوگ بری طرح متاثر

ریاست میں کئی اہم ندیاں تاحال خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ دریں اثنا، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سیلاب سے پیدہ شدہ حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار کا شمالی حصہ گزشتہ تقریباً 15 دنوں سے سیلاب کی زد میں ہے، متعدد سڑکیں پانی سے لبریز ہیں تو کھیت غرقآب ہو چکے ہیں۔ گھروں کے اندر پانی بہہ رہا ہے تو بازار اور گلیاں بند پڑی ہیں۔ سیلاب متاثرہ علاقوں کے لوگ یا تو بالائی مقامات پر پناہ لئے ہوئے ہیں یا پھر اپنے گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں۔

ریاست میں کئی اہم ندیاں تاحال خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ دریں اثنا، بہار کے وزیر اعلیٰ سیلاب سے پیدہ شدہ حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ بہار کے آفات انتظامی محکمہ کے ایک افسر نے ہفتہ کو بتایا، ’’بہار کے 13 اضلاع شیوہر، سیتامڑھی، مظفرپور، ایسٹ چمپارن، دربھنگہ، سہرسہ، سپول، کشن گنج، ارریہ، پوریہ، کٹیہار اور ویسٹ چمپارن میں سیلاب سے اب تک 127 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 82 لاکھ 83 ہزار سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔‘‘


محکمہ آبی وسائل کے ترجمان اروند کمار نے بتایا کہ کوسی کی آبی سطح میں ویر پور بیراج کے نزدیک جمعہ کے مقابلہ ہفتہ کو کمی آئی ہے لیکن باگمتی، بوڑھی گنڈک، کملا بلان، ادھوارا گروپ کی ندیاں، کھروئی اور مہانندا ریاست کے مختلف مقامات پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔

بہار کا شمالی حصہ سیلاب سے بے حال، اب تک 127 اموات، 82 لاکھ لوگ بری طرح متاثر

ادھر، کوسی کی آبی سطح میں خواہ کمی آ گئی ہو لیکن اس کی تیز لہروں سے سپول ضلع کے کئی گاؤں میں کٹان کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ کٹان کے خوف سے لوگ گھروں کو چھوڑ رہے ہیں۔ کٹیہار، سپول اور ارریہ سمیت دیگر اضلاع میں سیلاب کی صورت حال برقرار ہے۔ ویسٹ چمپارن میں لوریا-نرکٹیاگنج ڈائیورجن ٹوٹ جانے سے نقل حمل ٹھپ ہو گیا ہے۔ کٹیہار کی کئی سڑکوں پر پانی کی آواجاہی ٹھپ ہو چکی ہے۔

نیپال سے پھر پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے باگمتی ندی کے ساتھ کملا ندی میں پھر سے آبی سطح بڑھنے کا خدشہ ہے۔ اس کو لے کر دربھنگہ میں ضلع انتظامیہ کے افسران نے صورت حال کو سنگین مانتے ہوئے لوگوں کو چوکنا رہنے کو کہا ہے اور سرکاری اسکولوں کو بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔


دریں اثنا، سیلاب متاثرہ علاقوں میں راحت کا کام جاری ہے۔ بہار کے آبی وسائل کے وزیر سنجے جھا نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہفتہ کو سیلاب زدہ تمام اضلاع کے ضلع مجسٹریٹوں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سیلاب سے نمٹنے کے لئے چلائے جا رہے کاموں اور سیلاب زدگان کو پہنچائی جا رہی امداد کی معلومات حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ خاندانوں کے بینک کھاتوں میں 6-6 ہزار روپے بھیجے جا رہے ہیں۔

سیلاب سے متاثرہ 13 اضلاع کے 1243 گرام پنچایتوں میں راحت کیمپ چلائے جا رہے ہیں اور سیلاب زدگان کے کھانے کے لئے 888 کمیونٹی کچن چلائے جا رہے ہیں۔ سیلاب سے اب تک 127 افراد جان بحق ہو چکے ہیں۔ این ڈی آر ایف کی 27 کمپنیاں سیلاب متاثرہ علاقوں میں راحت اور حفاظتی کاموں میں مصروف ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Jul 2019, 8:10 PM