غیر ملکی نسل کی گائیں ’گئو ماتا‘ نہیں، وہ ہماری ’آنٹی‘ ہیں، بنگال بی جے پی صدر کا مضحکہ خیز بیان

بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے بیان دیا ہے کہ ’’بیرون ملکی گائیں ایک طرح کے جانور ہیں۔ غیر ملکی نسل کی گائیں رمبھاتی بھی نہیں ہیں... اس لیے وہ ہماری ’گئو ماتا‘ نہیں بلکہ ہماری آنٹیاں ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گائے کے نام پر سیاست کرنے والی بی جے پی کے لیڈروں کا ’گئو رکشا‘ پر مبنی بیان تو بہت لوگوں نے سنا ہے اور گائے کو وہ سبھی ’گئو ماتا‘ بھی کہتے رہے ہیں، لیکن مغربی بنگال کے بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے جو تازہ بیان دیا ہے وہ بہت حیران کرنے والا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’غیر ملکی نسل کی گائیں گئو ماتا نہیں ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہہ ڈالا کہ ’’دیسی بریڈ کی گایوں میں طلائی عنصر پائے جاتے ہیں، تبھی ان کا دودھ ہلکا سنہرا رنگ لیے ہوتا ہے۔‘‘

انگریزی روزنامہ ’دی ٹیلی گراف‘ کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کے وردھمان ضلع میں گھوش اور گابھی کلیان کمیٹی کی جانب سے منعقد ایک تقریب میں بنگال بی جے پی کے سربراہ خطاب کر رہے تھے جب انھوں نے غیر ملکی نسل کی گایوں کے ’گئو ماتا‘ نہ ہونے والی بات کہی۔ رپورٹ کے مطابق دلیپ گھوش نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’دیسی نسل کی گایوں کی ایک خاص خوبی ہوتی ہے، اس کے دودھ میں سونا ملا ہوتا ہے، اس لیے ان کے دودھ کا رنگ ہلکا پیلا ہوتا ہے۔ ان میں ایک ناڑی ہوتی ہے جو دھوپ کی مدد سے سونا پیدا کرنے میں مدد کرتی ہے۔ ہمیں ان گایوں کو رکھنا ہوگا۔‘‘


غیر ملکی نسل کی گایوں سے متعلق دلیپ گھوش نے کہا کہ ’’بیرون ملک سے جو ہم گائے کی نسلیں لاتے ہیں، وہ گائیں نہیں ہیں۔ وہ ایک طرح کے جانور ہیں۔ غیر ملکی نسل کی گایوں کی آواز بھی گایوں جیسی رمبھانے کی نہیں ہوتی... اس لیے وہ ہماری ’گئو ماتا‘ نہیں بلکہ ہماری آنٹیاں ہیں۔‘‘ اتنا ہی نہیں، وہ یہ بھی کہہ جاتے ہیں کہ ’’یہ ملک کے لیے مناسب نہیں ہوگا اگر ہم ان آنٹیوں کی پوجا کرتے ہیں۔‘‘

دلیپ گھوش نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ’’یہ مناسب نہیں ہے کہ ہم اپنے بھگوانوں کی پوجا ان غیر ملکی نسل مثلاً جرسی گایوں کے دودھ سے کریں۔ ہمارے ملک کے بھگوان بھی غیر ملکی چیزوں کو قبول نہیں کرتے۔ لیکن جو انگریزی میں پڑھے لکھے ہیں، انھیں ہر غیر ملکی چیز پسند ہے۔ انھیں غیر ملکی بیویاں چاہئیں، انھیں اجلے رنگ والی بیویاں چاہئیں، کئی لیڈروں نے شادی کی ہے۔ سبھی مسئلے کی جڑ یہی ہے۔ نہ صرف غیر ملکی گائیں، بلکہ لوگ جو غیر ملکی بیویاں لا رہے ہیں، وہ بھی مضر ہے۔ وہ یہاں آ رہی ہیں اور ہمارے لیڈروں پر برا اثر ڈال رہی ہیں۔ انھیں جیل میں جانا پڑ رہا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔