لاپتہ طیارہ معاملہ: ’اے این 32‘ حادثے میں تمام 13 جوان ہلاک، فضائیہ کی تصدیق

فضائیہ کے ترجمان نے کہا کہ اپنے ان سبھی 13 جانبازوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور دکھ کی اس گھڑی میں ان کے گھر والوں کے ساتھ ہے۔ فضائیہ ان کی ہر ممکن مدد کے لئے پرعزم ہے۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: اروناچل پردیش میں 10 دن پہلے حادثے کے شکار ہوئے فضائیہ کے اے این 32 طیارے کے ملبے کا پتہ لگانے کے بعد بچاؤ مہم میں لگی ٹیم کو جائے حادثے پر کوئی زندہ شخص نہیں ملا ہے۔

فضائیہ کے ترجمان نے بتایا کہ آٹھ بچاؤ اہلکاروں کی ٹیم نے آس پاس کے علاقوں میں تلاشی کی لیکن دکھ کی بات ہے کہ طیارے میں سوار کوئی بھی شخص زندہ نہیں ملا۔ گزشتہ 3 جون کو لاپتہ ہوئے اس طیارے کے ملبے کا منگل کے روز پتہ چلا تھا۔ اس کے بعد سے طیارے میں سوار فضائیہ کے 13جوانوں کی تلاش کی جا رہی تھی۔


ترجمان نے کہا کہ فضائیہ اپنے ان سبھی 13 جانبازوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور دکھ کی اس گھڑی میں ان کے گھر والوں کے ساتھ ہے۔ فضائیہ ان کی ہر ممکن مدد کے لئے پرعزم ہے۔


آسام کے جورہاٹ سے پرواز بھرنے کے بعد لاپتہ ہوئے فضائیہ کے اے این -32 طیارے کا ملبا آٹھ دن بعد منگل کو اروناچل پردیش کے مغربی سیناگ ضلع کے لپو گاؤں سے 16 کلومیٹر دور ملا ہے جس کے بعد بچاؤ مہم شروع کردی گئی تھی۔

فضائیہ نے اطلاع دی تھی کہ تلاشی مہم میں لگے ایم آئی -17 ہیلی کاپٹر نے لاپتہ ہوئے اے این -32 طیارے کا ملبہ تلاش کیا ہے۔ لپوگاؤں سے 16 کلومیٹر دور ٹاٹو تحصیل کے شمال مشرق میں سمندر کے ساحل سے 12 ہزار فٹ کی اونچائی پر طیارے کا ملبا دیکھا گیا۔


تین جون کو دوپہر بعد 12 بج کر 25 منٹ پر پرواز بھرنے والا اے این -32 طیارہ اروناچل پردیش کے مغربی سیانگ ضلع میں واقع میچو کا ایڈونس لینڈنگ گراؤنڈ جارہا تھا۔ راستے میں دوپہر ایک بجے کے قریب متعلقہ ایجنسیوں سے طیارے کا رابطہ ٹوٹ گیا تھا۔


فضائیہ نے اے این-32 طیارے حادثہ میں ہلاک ہونے والے جوانوں کے ناموں کو بھی ٹوئٹ کیا ہے۔ ٹوئٹ کے مطابق اے این-32 طیارے کے گر کر تباہ ہونے کی وجہ سے ونگ کمانڈر جی ایم چرلس، اسکواڈرن لیڈر ایچ ونود، فلائٹ لیفٹیننٹ آر تھاپا، فلائٹ لیفٹیننٹ اے تنور، فلائٹ لیفٹیننٹ ایس موہنتی، فلائٹ لیفٹیننٹ ایم کے گرگ کے علاوہ کے کے مشرا، انوپ کمار، شرلن، ایس کے سنگھ، پنکج، پتالی اور راجیش کمار جان بحق ہو گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Jun 2019, 5:10 PM