’جموں و کشمیر میں 2018 کے بعد کوئی ترقی نہیں ہوئی‘

پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کا بجٹ پیش کیے جانے کے تعلق سے الطاف بخاری نے کہا کہ ہم اس بجٹ میں 40-30 فیصد اضافے کی امید کرتے ہیں تاکہ ترقی کے جو خواب ہمیں دکھائے جا رہے ہیں وہ پورے ہو سکیں۔

سید محمد الطاف بخاری، تصویر آئی اے این ایس
سید محمد الطاف بخاری، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے دونوں خطوں میں سال 2018 سے کوئی تعمیراتی ترقی نہیں ہوئی صرف ہوائی گھوڑے دوڑائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی سنجیدگی سے عوامی مسائل کو اجاگر کر رہی ہے کیونکہ ایک سیاسی جماعت ہونے کے ناطے یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کا بجٹ پیش کرنے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بجٹ میں تیس چالیس فیصد اضافے کی امید کرتے ہیں تاکہ ترقی کے جو خواب ہمیں دکھائے جا رہے ہیں پورے ہو سکیں۔

موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹرز پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کی طرف سے پوچھے جانے والے سوالوں کے جواب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'جموں وکشمیر کے دونوں خطوں میں سال 2018 میں ترقی کا کوئی کام نہیں ہوا ہے صرف ہوائی گھوڑے دوڑائے گئے ہیں اب عوامی سرکار آئے گی اور دونوں خطوں میں ترقیاتی کام کیے جائیں گے'۔


موصوف نے دعویٰ کیا کہ اپنی پارٹی سنیجدگی سے لوگوں کے مسائل کو اجاگر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'اپنی پارٹی سنیجدگی سے لوگوں کے مسائل کو اجاگر کر رہی ہے ہم نے راشن کا مسئلہ بھی اجاگر کیا تھا اب کچھ لوگ اس کو سیاست قرار دیتے ہیں ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے'۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی جماعت ہونے کے ناطے اپنی پارٹی عوامی مسائل کو اجاگر کرتی رہے گی تاکہ لوگوں کو کچھ نہ کچھ راحت پہنچائی جا سکے۔

پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کا بجٹ پیش کیے جانے کے بارے میں موصوف صدر نے کہا کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے بجٹ میں تیس چالیس فیصد اضافہ کیا جائے تاکہ ترقی کا جو خواب ہمیں دکھایا گیا وہ پورا ہو سکے'۔ مظفر حسین بیگ کے پیپلز کانفرنس میں جوائن کرنے کے بارے میں الطاف بخاری نے کہا کہ 'اپنی پارٹی ایک کریڈٹ لینا چاہتی ہے جب یہاں سیاسی سرگرمیاں تھم گئی تھیں تو ہم سامنے آئے اور لوگوں کو ایک امید دی۔ جتنی سیاسی جماعتیں آئیں گی اتنا سیاست کے لئے اچھا ہے'۔ انہوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے لئے حسب استطاعت لڑتے رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔