ہماچل میں آتشزدگی سے 9 گھر جل کر خاکستر، 21 کنبے بے گھر

پہاڑیوں میں زیادہ تر مکانات زلزلہ مزاحم ڈھانچے کاٹھ کنی سے بنے ہوئے ہیں، لیکن دیودار کی لکڑی کی آرائشیں انتہائی آتش گیر ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

ہماچل میں ضلع شملہ کے جبل کوٹکھائی اسمبلی حلقہ کی ٹکر تحصیل کے تحت داروتی گاؤں کے نو مکان اتوار کے روز آتشزدگی جل کر خاکستر ہوگئے، جس میں 21 خاندانوں کے لوگ بے گھر ہوگئے۔

اتوار کی دوپہر آتشزدگی کے بعد وزیر تعلیم روہت ٹھاکر اور شملہ کے ڈپٹی کمشنر آدتیہ نیگی نے بھی موقع پر پہنچ کر متاثرہ لوگوں کے تئيں ہمدردی کا اظہار کیا۔ آگ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات تقریبا 0030 بجے لگی تھی اور اسے مکمل طور پر بجھانے میں سات سے آٹھ گھنٹے لگے۔


گاؤں والوں نے بھی اپنی سطح پر آگ بجھانے کی کوشش کی۔ فائر ڈپارٹمنٹ اور پولس کو بھی اطلاع دی گئی۔ فائر بریگیڈ کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر آگ کو دوسرے گھروں تک پہنچنے سے روک دیا۔

ان نو گھروں میں کل 21 خاندان آباد تھے۔ آگ اتنی شدید تھی کہ کچھ ہی دیر میں تمام گھر جل کر خاکستر ہو گئے۔ ابتدائی تحقیقات میں آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے۔ دو کروڑ مالیت کے اثاثے راکھ ہو گئے ہيں۔ متاثرہ خاندانوں کو فی کس 10 ہزار روپے کی فوری امداد فراہم کی گئی ہے۔


ایس ڈی ایم روہرو سنی شرما نے بتایا کہ پولیس اور انتظامیہ کی ٹیمیں موقع پر پہنچی ہوئی ہیں اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔محکمہ محصولات نقصان کا اندازہ لگائے گا اور رپورٹ تیار کرے گا۔ پہاڑیوں میں زیادہ تر مکانات زلزلہ مزاحم ڈھانچے کاٹھ کنی سے بنے ہوئے ہیں، لیکن دیودار کی لکڑی کی آرائشیں انتہائی آتش گیر ہیں، اور اس میں آسانی سے آگ پکڑتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔