کشمیر سے دہلی پہنچی این آئی اے، اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین ظفر الاسلام کے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری

این آئی اے نے دہلی اور سری نگر میں کئی مقامات پر چھاپہ ماری کی، جن چھ این جی اوز اور نو دیگر مقامات پر چھاپہ مارے گئے ہیں ان میں دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئر مین ظفر الاسلام کی ملکیت بھی شامل ہے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

سری نگر / نئی دہلی: جموں و کشمیر میں ملی ٹینٹ تنظیموں کو مبینہ طور پر فنڈ فراہم کرنے کے سلسلہ میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) لگاتار چھاپہ ماری کر رہی ہے۔ وادی کشمیر میں بدھ کے روز دس الگ الگ مقامات پر چھاپے مارے گئے اور کئی صحافیوں کے ٹھکانوں پر تلاشی لی۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، چھاپہ ماری کا یہ سلسلہ جمعرات کو بھی جاری رہا اور دہلی اور سری نگر میں کئی مقامات پر چھاپہ ماری کی گئی۔ جن چھ این جی اوز اور نو دیگر مقامات پر چھاپہ مارے گئے ہیں ان میں دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئر مین ظفر الاسلام کی ملکیت بھی شامل ہے۔


جن چھ این جی اوز کے خلاف این آئی اے نے چھاپہ ماری کی ہے وہ ہیں، فلاحِ عام ٹرسٹ، چیریٹی الائنز، ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن، جے کے یتیم فاؤنڈیشن، سالویشن موومنٹ اور جے اینڈ کے وائس آف وکٹمز۔ ان میں سے چیریٹی الائنز اور ہویمن ویلفیئر فاؤنڈیشن دہلی میں واقع ہیں جبکہ دیگر تمام جموں و کشمیر کے سرینگر سے کام کرتی ہیں۔ دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئر مین ظفر الاسلام خان چیریٹی الائنز کے صدر ہیں اور ملی گزٹ اخبار کے ایڈیٹر ہیں۔

یو این آئی کی رپورٹ کے مطابق این آئی اے نے پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کے ہمراہ بدھ کی صبح سری نگر کی پریس کالونی میں واقع انگریزی روز نامہ 'گریٹر کشمیر' کے دفتر کے علاوہ تین سینئر صحافیوں کی رہائش گاہوں پر چھاپے ڈالے۔ ایجنسی نے سونہ وار علاقے میں واقع معروف حقوق بشر کارکن خرم پرویز کی رہائش گاہ پر چھاپہ ڈالا اور 'اتھرٹ' سمیت تین غیر سرکاری تنظیموں کے دفاتر پر بھی چھاپے ڈالے۔

مذکورہ ایجنسی نے ضلع بانڈی پورہ کے برارعلاقے میں محمد یوسف صوفی عرف سلمان ولد عبدالرشید صوفی نامی حریت کارکن کی رہائش گاہ پر بھی چھاپہ ڈالا۔ ذرائع کے مطابق چھاپہ ماری کے دوران ایجنسی نے کئی دستاویزات اور الیکٹرانک سامان ضبط کئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */