ہندوستان اور نیپال کے درمیان کسٹمز تعاون
اشیاء کی اسمگلنگ دونوں ممالک کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے،اور فریقین نے سرحد پار اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فعال تعاون اور انٹیلی جنس کے تبادلے پر آمادگی ظاہر کی۔

ہندوستان اور نیپال کے درمیان کسٹمز تعاون پر 21ویں ڈائریکٹر جنرل سطح کے مذاکرات 10 اور 11 اپریل 2025 کو کھٹمنڈو، نیپال میں منعقد ہوئے۔ دونوں فریقین نے دوطرفہ کسٹمز تعاون کو فروغ دینے کے لیے مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا۔
ہندوستانی وفد کی قیادت وزارتِ خزانہ حکومتِ ہندکے محکمہ ریونیو میں ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلیجنس سینٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکسز اینڈ کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل جناب ابھے کمار سریواستو نے کی، جبکہ نیپالی وفد کی قیادت حکومتِ نیپال کی وزارتِ خزانہ میں محکمہ کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل جناب مہیش بھٹارائی نے کی۔
اجلاس کے ایجنڈے میں اسمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات؛ کسٹمز ڈیٹا کے پیشگی تبادلے اور الیکٹرانک اور ڈیٹا ایکسچینج سسٹم(ای او ڈی ای ایس)سے متعلق مفاہمتی یادداشت(ایم او یو)پر پیش رفت کا جائزہ، کسٹمز باہمی معاونت معاہدہ(سی ایم اے اے)کو حتمی شکل دینا، الیکٹرانک کارگو ٹریکنگ سسٹم(ای سی ٹی ایس)کے تحت ٹرانزٹ کارگو کی نقل و حرکت میں سہولت، ٹرانزٹ عمل کی خودکاری اور ڈیجیٹائزیشن، سرحدی انفراسٹرکچر کی بہتری، معلومات کے تبادلے کے پروگرام اور صلاحیت میں اضافے کے لیے تعاون جیسے متعدد اہم امور شامل تھے۔
اجلاس میں سرحد پار مجرمانہ سرگرمیوں اور سونے کی اسمگلنگ، منشیات، جعلی کرنسی، ممنوعہ یا محدود اشیاء جیسے ای سگریٹس، ای لائٹرز، بعض اقسام کے لہسن اور دیگر حساس اشیاء سے متعلق تجارتی دھوکہ دہی جیسے معاملات پر بھی غور کیا گیا۔
اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ اشیاء کی اسمگلنگ دونوں ممالک کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے، اور فریقین نے سرحد پار اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فعال تعاون اور انٹیلی جنس کے تبادلے پر آمادگی ظاہر کی۔ دونوں ممالک نے غیر مجاز تجارت کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے اور باہمی تعاون سے کام کرنے پر اتفاق کیا۔
نیپال، ہندوستان کا’’پڑوسی پہلے‘‘ پالیسی کے تحت ایک ترجیحی شراکت دار ہے۔ ہندوستان نیپال کی برآمدات کا دو تہائی حصہ خریدتا ہے اور نیپال کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ کسٹمز تعاون پر دوطرفہ مذاکرات جائز اور قانونی تجارت کے فروغ اور سرحد پر غیر قانونی تجارت کی روک تھام کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم ہیں، خاص طور پر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے عالمی ماحول میں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔