عوامی احتجاج: ہنگامہ کرنے والوں کو گولی ماردینا چاہیے، بی جے پی ریاستی صدر

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

22 Dec 2019, 8:14 PM

شہریت ترمیمی قانون، حکومت نے جلد بازی کی: کانگریس

نئی دہلی: کانگریس نے الزام عائد کیا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے 2019) کے سلسلے میں حکومت نے جلد بازی کی اور اس سے متعلق قانون پر عام اتفاق رائے قائم کرنے کی اپوزیشن کی صلاح کو نظر انداز کیا ہے لہٰذا ملک میں اس قانون کے سلسلے میں ایسا ماحول پیدا ہوا ہے۔ کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے وزیر اعظم نریندر مودی کی رام لیلا میدان میں منعقد ریلی کے بعد اتوار کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے کہا کہ مودی حکومت اکثریت کے تکبر میں آمر انہ طرز پر کام کر رہی ہے اور اس کے اسی رویے کی وجہ سے ٹکراؤ کی صورتحال پیدا ہوئی۔ حکومت نے شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے سلسلے میں نہ صرف جلد بازی کی بلکہ سیاست بھی کی ہے اور من مانی کرنے کی کوشش کی ہے جس کے سبب نتیجہ آج ملک کے عوام کو دیکھنے کو مل رہا ہے۔

22 Dec 2019, 7:11 PM

مظاہرین پر پولیس کی بربریت کی ہوعدالتی جانچ: اجے کمار للو

لکھنؤ: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو رہے احتجاجی مظاہروں میں پولیس کی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے اترپردیش کانگریس صدر اجے کمار للو نے اتوار کو کہا کہ پرامن طریقے سے احتجاج کرنے والے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور فائرنگ کرنے والے خاطی افسران کے خلاف کارروائی و پورے واقعہ کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

کانگریس لیڈر نے یہاں جاری اپنے بیان میں الزام لگایا کہ پولیس اس احتجاج کو دبانے اور عوام کو خائف کرنے کے لئے سماجی و سیاسی کارکنوں کو غیر قانونی طریقے سے ان کے گھروں سے اٹھا رہی ہے۔ انہوں سی اے اے اور این آر سی غریبوں اور محروموں کے خلاف گردانتے ہوئے کہا کہ آئین کو بچانے کے لئے سچ اور عدم تشدد کے راستے تحریک چلائے جائے گی۔

اجے کمار للو نے ریاستی گورنر کے نام لکھے اپنے خط میں کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف طلبہ سے لے کر عام شہری، سماجی تنظیمی و سیاسی پارٹیاں پرامن طریقے سے احتجاج کر رہی ہیں لیکن پولیس اپنی بربریت کا مظاہرہ کر کے ان کی آواز کو دبانے اور مظاہرے کو پرتشدد بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ریاست میں لااینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔
احتجاج کے دوران پولیس پر جماعت سات کے طالب پر فائرنگ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب تک ریاست میں درجنوں سے زائد افراد کی موت ہوچکی ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں ہزاروں افراد کو گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے پولیس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پولیس کا کردار اکسانے والا رہا ہے جو کہ اس کے پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کے خلاف ہے۔

22 Dec 2019, 5:17 PM

احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو گولی ماردینا چاہیے... بی جے پی ریاستی صدر

کولکاتا: بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے بانکوڑہ ضلع میں کل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کردینے والوں گولی مار دینا چاہیے۔ دلیپ گھوش نے کہا کہ ریاستی حکومت کو احتجاج کے دوران ریلوے کی جائداد کو پہنچنے والے نقصان کا معاوضہ ادا کرنا پڑے گا۔ صرف یہی نہیں، توڑ پھوڑ کرنے والے تمام افراد کی شناخت کی جائے گی اور وہ ویڈیو فوٹیج میں بھی دیکھے جائیں گے۔ آج یا کل، انہیں قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ تب وزیر اعلی فسادیوں کو بچانے کے قابل نہیں ہوں گی۔ ریاستی حکومت کی پولیس ان لوگوں کو نہیں روک سکتی جو عوامی املاک کو ضائع کرر ہے ہیں۔


22 Dec 2019, 3:35 PM

مرادآباد کے عوام کا جیل بھرو تحریک چلانے کا عندیہ

مرادآباد: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نکالے جارہے پرامن احتجاجی مظاہروں کے دیکھتے ہی دیکھتے تشدد میں تبدیل ہوجانے کے بعد اب قانون کی مخالفت میں جیل بھرو تحریک چلائی جائے گی۔

مرادآباد میں لال مسجد شہر کے مفتی منان کلیمی نے اتوار کو کہا کہ قانون کی مخالفت کرنے والوں کو اب احتجاجی مظاہروں کے بجائے جیل بھرو تحریک شروع کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں انہوں نے دیگر علماء سے بھی بات کی ہے اور ان کا بھی یہی کہنا ہے۔ وہ ان علما کی جانب سے یہ بات کہہ رہے ہیں۔ نگر مفتی نے کہا کہ اب پوری ریاست میں اس قانون کی مخالفت میں جیل بھرو تحریک شروع کی جائے گی۔

22 Dec 2019, 3:34 PM

بھیم آرمی سربراہ کی درخواست ضمانت مسترد

دہلی کی ایک عدالت نے شہریت (ترمیمی) قانون (سي اےاے) کی مخالفت میں جمعہ کو دریا گنج علاقہ میں مبینہ طور پر تشدد بھڑکانے کے الزام میں حراست میں لئے گئے بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد کو ہفتہ کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا میٹروپولٹين مجسٹریٹ ارجندر کور نے معاملے کی سماعت کے بعد کہا کہ ضمانت کے لئے ٹھوس بنیاد نہ ہونے کی وجہ درخواست منظور نہیں کی جا سکتی اور ملزم کو 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیج دیا۔

دہلی پولیس نے بھیڑ کو اکسانے اور تشدد کو بھڑکانے کے معاملے میں چندر شیکھر کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرکے اسے عدالت میں پیش کیا تھا اور 14 دن کی عدالتی حراست میں رکھے جانے کا مطالبہ کیا۔ چندر شیکھر کے وکیل نے عدالتی حراست میں بھیجے جانے کی مانگ کی مخالفت کی اور ضمانت کی عرضی دی، جس پر سرکاری فریق نے اعتراض ظاہر کیا۔


22 Dec 2019, 1:55 PM

مظاہرین کی نائب وزیراعلی امجد باشاہ کے مکان پر نعرےبازی

شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف آندھرا پردیش کے مسلمانوں نے بڑے پیمانہ نائب وزیراعلی امجد باشاہ کے مکان کے سامنے احتجاج کیا۔ بعض مظاہرین نے اپنے ہاتھ میں رسی ڈالی اور دوسروں نے اس رسی کو کھینچ کر انوکھا احتجاج کرتے ہوئے نعرےبازی کی۔ مظاہرین کی تختیاں پر تلگو زبان میں این آرسی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نعرے لکھے گئے تھے۔

واضح رہے کہ جگن موہن ریڈی کی پارٹی وائی ایس آر کانگریس نے پارلیمنٹ میں سی اے بی (شہریت ترمیمی بل) کی حمایت کی تھی۔ تاہم، امجد باشاہ جو اقلیتی امور کا قلمدان بھی رکھتے ہیں، نے کا کہنا ہے کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی زیرقیادت حکومت تمام شکلوں میں این آرسی کی مخالفت کرے گی۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا تھا کہ وہ این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون پر فکر مند نہ ہوں کیونکہ یہ دونوں علحدہ علحدہ ہیں۔ احتجاجیوں نے اپنا موقف واضح کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔

22 Dec 2019, 12:40 PM

حکومت شہریت ترمیمی قانون کو مسترد کرے: گہلوت

جےپور: راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے مرکزی حکومت سے شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے)فوراً مسترد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گہلوت نے ریاستی کانگریس دفتر میں صحافیوں سے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ دھمکانے والی زبان بول رہے ہیں۔ ایسی صورت میں جب امن بحال کرنے کی ضرورت ہے،وہ لوگوں کی جائیداد ضبط کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ سے شروع ہوا عوامی احتجاج ملک بھر میں پھیل گیا ہے۔اس میں سبھی ذات اور مذاہب کے لوگ ہیں۔مشتعل لوگ سڑکوں پر اتر رہے ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ قومی شہریت رجسٹر(این آر سی)کے ذریعہ اقلیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔اس قانون سے سبھی مذاہب کے لوگ پریشان ہیں۔حالات بگڑ رہے ہیں۔ گہلوت نے کہا کہ ہمارا شانتی مارچ مکمل طورپر پُر امن رہےگا۔کل جماعتی شانتی مارچ میں سات پارٹیوں سمیت کئی تنظیموں کے کارکنان شامل ہیں۔اس میں کسی طرح کی نعرے بازی نہیں ہوگی۔


22 Dec 2019, 12:02 PM

حکومت مخالف مظاہرے: منگلورو میں جاری کرفیو میں 12 گھنٹے کی راحت

منگلورو: کرناٹک کے منگلورو شہر میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) مسئلے پر بھڑکے تشدد کے بعد حالات تیزی سے معمول پر آرہے ہیں جس کے پیش نظر اتوار کی صبح چھ بجے سے 12 گھنٹے کے لئے کرفیو میں راحت دی گئی ہے۔

شہر میں آٹو رکشہ اور دیگر گاڑیاں معمول پر چل رہی ہیں۔صنعتی علاقوں میں دکانیں اور ہوٹل کھلے ہوئے تھے۔اس دوران ریاست کے سابق وزیراعلی اور کانگریس کے سینئر لیڈر ایچ ڈی کمارسوامی جمعرات کو بھڑکے تشدد میں مارے گئے دو افراد کے گھروالوں سے آج دوپہر ملاقات کریں گے۔

شہر کی مین سینٹرل مارکٹ کھل گئی ہے اورپرانے بندرگاہ والے علاقوں میں مچھلی کا کاروبار بھی پھر سے شروع ہوچکا ہے۔ کرسمس کی وجہ سے بازاروں میں خریداروں کی بھیڑتھی اور لوگ اتوار کو خصوصی دعا کےلئے گرجہ گھروں میں جمع ہورہے ہیں۔ اس کے علاوہ جمعرات کو ملتوی موبائل انٹرنیٹ خدمات پھرسے بحال کردی گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

/* */