لاک ڈاؤن کی وجہ سے روزمرہ کی زندگی بری طرح متاثر: اکھلیش

اکھلیش نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے جاری ملک گیر لاک ڈاؤن سے روزمرہ کی زندگی بری طرح سے متاثر ہوگئی جبکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے اعلانات کا زمینی سطح پر کچھ اثر ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے جمعہ کو کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے جاری ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے روزمرہ کی زندگی بری طرح سے متاثر ہوگئی جبکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے اعلانات کا زمینی سطح پر کچھ اثر ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

ایس پی سربراہ نے کہا کہ غریبوں کو فاقہ کشی کا سامنا ہے تو طبی سہولیات دم توڑرہی ہیں۔ایسی صورت میں وزیر اعظم ’'یوم پنچایتی راج‘ پر صرف پیغام دے کر اپنی رسم ادائیگی کر گئے ہیں۔ ہندوستان کو مستحکم بنانا ہے تو گاؤں میں ہر قسم کی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنانے کا عزم کرنا ہوگا۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی گاؤں۔کھیتی نہیں بڑے بڑے سرمایہ کاروں کے سہارے وائبرنٹ انڈیا کو خواب دیکھتی ہے۔


مہاجر مزدوروں کے مسائل کو اجاگر کرتے وہئے اکھلیش یادو نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دوسری ریاستوں سے بڑی تعداد میں مزدور وطن واپس آئے ہیں۔اب ان کو متعدد مسائل کا سامنا ہے ان میں سے کچھ ناگفتہ بہ حالات کی وجہ سے بیمار ہوئے ہیں۔اب ان کے علاج کے لئے نہ تو کوئی بہتر منصوبہ ہے اور نہ ہی ان کی چیکنگ کی جارہی ہے۔

ایس پی سربراہ نے کہا کہ اگرچہ یہ اعلانات کئے گئے تھے کہ جن مزدوروں کو روزی روٹی کے مسائل کا سامنا ہے انہیں منریگا میں کام فراہم کرایا جائےگالیکن انہیں کام نہیں مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ متعدد اضلاع بشمول وی ای آئی پی ضلع گورکھپورمیں انڈسٹریا بند ہوگئی ہیں۔روز کمارنے اور روز کھانے والوں کی زندگی پر کافی گہرا اثر پڑا ہے۔انہیں ابھی تک کوئی ریلیف نہیں ملا ہےساتھ ہی انکی جانب سے لگاتارکم اور خراب کوالٹی کے راشن دسیتاب کرنے کی شکایتیں موصول ہورہی ہیں۔


سابق وزیر اعلی نے بی جے پی کی حکمرانی میں کسانوں کے ساتھ تفریق اورانہیں بے عزت کئےجانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ گیہوں خرید کے مراکز سے صرف کاغذات پر کھلے ہیں۔نہ تو کسانوں کم از کم سہار اقیمت ملی ہیں اور نہ ہی مسقبل قریب میں ملنے کی کوئی امید ہے۔وہ سستے داموں پر اپنی پیداوار کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔گنا کسانوں کے لمبے عرصے سے پڑے بقایاجات کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ ملک میں صرف کورونا وائرس کے ہی خطرات نہیں ہیں بلکہ متعدد افراد کو قلت،گردے ، کینسر،لیور اور اس جیسے متعدد دیگر سنگین بیماریاں لاحق ہیں۔بلڈ پریشر اور ذیابطیس کے مریض بھی ان دنوںکافی پریشان ہیں۔اسپتالوں میں اوپی ڈی بند ہیں۔اور آپریشن ملتوی ہیں۔صرف سردی۔زکام اور کھانسی کے مریضوں کا ہی علاج کیا جارہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔