مودی حکومت کے خلاف ایک بار پھر کھڑی ہوئیں مزدور تنظیمیں، ملک گیر ہڑتال 8 جنوری کو

پیر کو مزدوروں کے کھلے قومی اجلاس میں ایک منشورمیں کہا گیا کہ آئندہ 2ماہ اکتو بر اور نومبرکے دوران ریاست،ضلع اور علاقائی سطح پر مزدوروں کے مشترکہ اجلاس کیے جائیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: پورے ملک کی مزدور تنظیموں نے مودی حکومت کی مبینہ عوام مخالف پالیسی کی وجہ سے مسلسل بڑھتی بے روزگاری، اندھادھند نجکاری(پرائیویٹائیزیشن)اور قومی اثاثے غیرملکیوں کو بیچنے کی مخالفت میں آئندہ برس آٹھ جنوری کو قومی سطح پرہڑتال کرنےکی کال دی ہے۔

ایوان پارلیمنٹ میں پیر کو مزدوروں کے کھلے قومی اجلاس میں ایک منشورمیں کہا گیا کہ آئندہ دوماہ اکتو بر اور نومبرکے دوران ریاست،ضلع اور علاقائی سطح پر مزدوروں کے مشترکہ اجلاس کیے جائیں گے۔ بعدازاں دسمبرمیں کارخانوں اور دیگر اداروں میں حکومت کی پالیسیوں کا انکشاف کیا جائے گا ۔ ان کے خلاف ماحول بنایا جائے گا۔ آٹھ جنوری 2020 کو ملک گیر ہڑتال ہوگی۔


اجلاس میں اِنٹَک، ایٹک، ہندوستان مزدورسنگھ، سیٹو،اے آئی یو ٹی سی، ٹی یو سی سی، سیوا، اے آئی سی سی ٹی یو، ایل پی ایف اور یو ٹی یو سی، اہلکاروں اور مزدوروں کی آزاد تنظیموں نے حصہ لیا۔ منشور میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے 100 دن کے دوران ہندوستانی معیشت کساد بازاری کی جانب بڑھتی ہی جارہی ہے۔ مہنگائی آسمان چھورہی ہے اور کمائیذ(آمدنی) کی سطح پر تنزلی آرہی ہے۔ حکومت قومی اثاثوں کو غیر ملکی کمپنیوں کو سونپ رہی ہے اور صنعتوں کا قومی(دیسی) ڈھانچہ تباہ ہو رہا ہے۔

حکومت کا عام بجٹ کارپوریٹ حامی اور عوام مخالف ہوتاہے۔ مرکزی حکومت نہ صرف کام کرنے والے عوام کے حقیقی مطالبات پر کام کرنے میں ناکام رہی ہے بلکہ کارپوریٹ کے مفاد اور مزدوروں کے نقصان کی پالیسیوں کو جنگی پیمانے پر نافذ کر رہی ہے۔ لیبر کوڈ کو لیبر مخالف قرار دیتے ہوئے مزدور تنظیموں کا کہنا ہےکہ مزدور قوانین کو امپلائرس(کام دینے والوں)کے حق میں الٹ پلٹ کیا جارہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔