بابری مسجد فیصلے کو بخوشی قبول کریں مسلمان، مندر تعمیر کی راہ میں نہ آئیں! وی ایچ پی

وشو ہندو پریشد کے قومی سکریٹری ملند پرانڈے نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کا فیصلے کے خلاف اپیل کرنا اس کا آئینی حق ہے لیکن اچھا ہوتا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کر لیتا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے بابری مسجد رام جنم بھومی کے تعلق سے سپریم کورٹ کے دیئے گئے فیصلے کے خلاف نظر ثانی عرضداشت (ریویو پٹیشن) داخل کرنے والے فیصلے کے خلاف رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وشو ہندو پریشد نے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو بخوشی قبول کریں اور مندر کی تعمیر کا راستہ صاف کریں۔

وشو ہندو پریشد کے قومی سکریٹری ملند پرانڈے نے ممبئی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا ٔ بورڈ اگر سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنا چاہتا ہے تو اسے ہم روک نہیں سکتے ہیں کیونکہ یہ ان کا آئینی حق ہے لیکن اچھا ہوتا کہ وہ مسلمانوں میں یہ جذبہ پیدا کرے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کر لیا جائے ۔


انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مسلمانوں کو پانچ ایکڑ زمین دیئے جانے کی ہدایت جاری کی ہے اسے تسلیم کرنا یا نہیں کرنا یہ مسلمانوں کا نجی معاملہ ہے اس پر وشو ہندو پریشد اپنی کوئی رائے نہیں رکھتی ہے۔ ملند پرانڈے نے مزید کہا کہ رام جنم بھومی کی تعمیر کا معاملہ ہندووں کے مذہبی جذبات سے جڑا ہوا ہے اور اس کی تعمیر کیلئے ہر ہندو رضاکارانہ طور پر عطیہ دے گا نا کہ چندہ اکٹھا کیا جائے گا اور نہ ہی کوئی سرکاری مدد قبول کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ رام جنم بھومی آندولن کے دوران کروڑوں ہندووں نے اپنے گھروں میں رام مندر کی تعمیر کیلئے جو پوجا ارچنا کی تھی وہ قبول ہوئی اور سپریم کورٹ نے حق کا فیصلہ دیا نیز رام مندر تعمیر کیلئے جو پتھر تراشے گئے ہیں انہیں ہی رام مندر کی تعمیر کیلئے استعمال کیا جائے گا۔


پریشد کے سکریٹری نے مزید کہا کہ ملک کا ہندو سماج رام مندر کے تعمیر کیلئے کسی سرکاری مالی اعانت کا محتاج نہیں ہے صرف وہ مرکزی حکومت سے یہ توقع رکھتا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر جلد از جلد رام مندر تعمیر کیا جائے۔ اخبار نویسوں نے جب ان سے پوچھا کہ رام مندر کے علاوہ ملک کے دیگر متنازعہ عبادت گاہوں کے تعلق سے سوال دریافت کیا تو انہوں نے اس کا جواب دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ آج صرف رام جنم بھومی پر ہی بات چیت ہو گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 17 Nov 2019, 10:30 PM