آر ایس ایس-بی جے پی کے خلاف پوسٹ شیئر کرنا مسلم پرنسپل کو پڑا مہنگا، معطلی کا حکم

پرنسپل انتخاب عالم نے ایک سرکاری وہاٹس ایپ گروپ پر یہ پوسٹ شیئر کر دی تھی کہ آر ایس ایس کے لوگ مسلمانوں پر زیادتی کا موقع تلاش کر رہے ہیں۔ اس پوسٹ کے بعد انھیں فوری اثر سے معطل کر دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اٹاوہ: اترپردیش کے ضلع اٹاوہ میں سوشل میڈیا پر مذہبی جذبات کو برانگیختہ کرنے والی پوسٹ شیئر کرنے کے الزام میں ایک پرنسپل کو فوری اثر سے معطل کردیا گیا۔

ضلع کے بیسک ایجوکیشن افسر اجے کمار سنگھ نے پیر کو بتایا کہ بڑھ پرا بلا ک کے ہائی اسکول کالج ہویلیا میں تعینات پرنسپل انتخاب عالم نے 14 جون کو محکمہ اساتذہ کے ایک سرکاری وہاٹس ایپ گروپ پر ایک پوسٹ ڈال دی جو کہ قابل اعتراض تھی۔ انھوں نے بتایا کہ انتخاب عالم نے جو پوسٹ شیئر کی اس میں درج تھا کہ ’’ تمام مسلم باشندوں سے گذارش ہے کہ ہمارے ملک میں چاروں جانب سازشوں کا دور چل پڑا ہے۔ آر ایس ایس اور بی جے پی ہر روز ہندو سماج کے گھر گھر جاکر مسلمانوں کے خلاف زہر گھول رہے ہیں۔ روزانہ ملک کے کسی نہ کسی کونے میں مسلمانوں پر کسی بھی بہانے سے ظلم کیا جارہا ہے۔ آر ایس ایس کے لوگ مسلمانوں پر زیادتی کے موقع تلاش رہے ہیں۔‘‘


بیسک ایجوکیشن افسر کا کہنا ہے کہ پرنسپل کے ذریعہ کی گئی پوسٹ سے سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور محکمہ جاتی امور کے لئے بنائےگئے وہاٹس ایپ گروپ میں ایسے پوسٹ نہیں آنے چاہیں۔ساتھ ہی کسی بھی سرکاری ملازم کی طرف سے اس طرح کا پوسٹ کیا جاناگورنمنٹ سرونٹ کنڈکٹ رولس کے خلاف بھی ہے۔ انہیں مذہبی جذبات کو بھڑکانے اور سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے اور گورنمنٹ سرونٹ کنڈکٹ رولس کی خلاف ورزی کرنے کے پاداش میں معطل کیاگیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jun 2019, 8:10 PM