ہریانہ: مُسلم ڈاکٹرس کر رہے کانوڑیوں کا علاج، خدمت کا جذبہ دیکھ کر سبھی نازاں

تقریباً 19 سال سے کانوڑیوں کی خدمت کر رہے ڈاکٹر یامین کا کہنا ہے کہ انھیں ان لوگوں کا علاج کر کے ایک روحانی سکون کا احساس ہوتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں موب لنچنگ اور فرقہ وارانہ تشدد پر مبنی خبروں کی تعداد بڑھ گئی ہے، لیکن اس درمیان کچھ ایسی بھی خبریں آ جاتی ہیں جو ہندوستان کی گنگا-جمنی تہذیب اور خیر سگالی کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ ایسی ہی خبر سامنے آئی ہے ہریانہ کے میوات علاقہ سے جہاں دو مسلم ڈاکٹرس کانوڑیوں کے علاج میں خلوص نیتی کے ساتھ مصروف ہیں۔ میوات کے جھمراوٹ گاؤں کے ایکیوپریشر ایکسپرٹ یامین خان اور فیروز پور جھرکہ کے ڈاکٹر نعیم الدین نہ صرف کانوڑیوں کا علاج کر رہے ہیں بلکہ اس عمل میں وہ عبادت کا تصور کر رہے ہیں۔ ان مسلم ڈاکٹروں کے جذبۂ خلوص اور خدمت کو دیکھ کر ہندو کانوڑیے بھی بہت خوش ہیں۔

ایک ہندی روزنامہ سے بات کرتے ہوئے یامین خان کہتے ہیں کہ ’’خدمت کرنے کے لیے کانوڑیوں کے کیمپ سے اچھی کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔ شیو بھکت میلوں دور سے گنگا جل لے کر پیدل چلتے ہیں۔ انھیں راستے میں کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا ہوتا ہے۔ کانوڑیے جب علاج کے بعد دعا دیتے ہیں تو دل کو بہت سکون پہنچتا ہے۔‘‘ ڈاکٹر یامین تقریباً 19 سال سے کانوڑیوں کی خدمت کر رہے ہیں اور کئی ایسے کانوڑیے ہیں جو انھیں اچھی طرح پہچان گئے ہیں۔


ڈاکٹر یامین کو حکومت کی جانب سے 2007 میں تعریفی خط لکھا گیا تھا جب کہ 2008 میں انھیں ڈاکٹر بھیم راؤ سمیتی کی جانب سے قومی سطح پر ایوارڈ دیا جا چکا ہے۔ راجستھان کے گووند گڑھ جا رہے کانوڑیے ہری رام نے اس سلسلے میں بتایا کہ ’’8 سال سے ہم کانوڑ لے کر نکلتے ہیں۔ ہر سال یامین خان کو خدمت کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ ان کے خلوص کو دیکھ کر بہت اچھا لگتا ہے۔‘‘ ایک دیگر کانوڑیا سریش کا کہنا ہے کہ ’’کئی تو نوح کے کیمپ میں صرف یامین خان سے علاج کرانے کے لیے رکتے ہیں۔‘‘

ڈاکٹر نعیم الدین فیروز پور جھرکہ میں آریہ سماج مندر روڈ پر شیوم واٹیکا میں لگے کیمپ میں کانوڑیوں کا علاج کر رہے ہیں۔ درد اور تھکان سے بے حال کانوڑیوں کو جب ڈاکٹر نعیم الدین دیکھتے ہیں تو کھانے پینے کی پروا کیے بغیر ان کا علاج کے لیے لگ جاتے ہیں۔ ان سے علاج کرا کر اور دوائیاں لے کر جب کانوڑیے اپنے آگے کے سفر پر روانہ ہوتے ہیں تو ڈاکٹر نعیم کو بھی ایک الگ طرح کی خوشی کا احساس ہوتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’میری یہ خوش قسمتی ہے کہ مجھے اس طرح لوگوں کی خدمت کا موقع ملا۔‘‘ ڈاکٹر نعیم کو محکمہ صحت کی جانب سے شیوم واٹیکا کیمپ میں کانوڑیوں کا علاج کرنے کے لیے مقرر کیا گیا ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ ’’اب میں اپنے محکمہ کے افسران سے ہر سال کانوڑیوں کے کیمپ میں ڈیوٹی لگانے کے لیے کہوں گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Jul 2019, 7:10 PM