ممبئی میں بغیر مقدمہ جیلوں میں بند قیدیوں کی رہائی کے لیےمہم کاآغاز

ایڈوکیٹ یوسف نے کہا کہ قیدیوں کو رہائی دلانے کے لیے جدوجہد کی ضرورت ہے لیکن ساتھ ہی اقلیتی علاقوں میں جرائم اور منشیات کی روک تھام کے لیے بھی کام کرنے ہوں گے ورنہ ہماری نوجوان نسل تباہ ہو جائے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: عروس البلاد ممبئی میں گلوبل کیئر فاونڈیشن کے زیراہتمام معمولی جرم کے لیے سزا پانے والے اور ضمانت کی رقم نہ جمع کر پانے کی وجہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے زندگی گزارنے والے قیدیوں کی رہائی اور اس تعلق سے معاشرہ میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے سیوا نامی این جی او کے تعاون سے ایک مہم کا آغاز ہوا۔ اس تقریب میں شہر کی اہم شخصیات نے شرکت کی اور تنظیم کے عہدیداروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اسے لاکھوں کے مالی تعاون سے بھی نوازا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

جنوبی ممبئی میں واقع اسلام جمخانہ میں منعقد کی جانے والی تقریب میں سیوا کے نومنتخب صدر شہزاد یوسف ابراہانی نے گلوبل کیئر فاونڈیشن کا تعارف پیش کرتے ہوئے مطلع کیا کہ گزشتہ سال فاونڈیشن کے ذریعہ ایسے 70 قیدیوں کو رہائی دلانے میں کامیابی حاصل کی جو معمولی جرم اور ضمانت کی رقم جمع نہ کرنے کی وجہ سے بلاوجہ قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے تھے۔

گلوبل فانڈیشن کے منیجنگ ٹرسٹی عابد احمد کندلم نے اپنی تقریر میں گزشتہ دس ماہ میں فاونڈیشن کی کارکردگی پیش کی۔ انہوں نے مجبور اور بے یارومددگار قیدیوں کی کہانی سنائی، جس کو سن کر حاضرین جذباتی ہوگئے۔ انہوں نے مستقبل کا خاکہ اور تنظیم کے طریقہ کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ مزید تعاون اور حمایت کے نتیجے میں ان کی تنظیم پُرعزم طور پر کام کرے گی اور ایسے بے یار و مددگار قیدیوں کو رہائی دلائی جبکہ منیشات کی بڑھتی ہوئی لعنت سے مسلم نوجوانوں کو بچانے کے لیے بھی کمرکس لی گئی ہے۔

ممبئی میں بغیر مقدمہ جیلوں میں بند قیدیوں کی رہائی کے لیےمہم کاآغاز

ایڈوکیٹ یوسف مچھالا نے کہا کہ اس قسم کے قیدیوں کو رہائی دلانے کے لیے مزید جدوجہد کی ضرورت ہے ،لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اقلیتی علاقوںمیں جرائم میں اضافہ اور منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے کافی کام کرنے ہوں گے ورنہ ہماری نوجوانوں نسل تباہ ہوجائے گی۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مسلمان اس خطرناک رحجان کو روکنے میں ناکام ہیں۔اس سمت میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔


یوسف مچھالا نے ملک کے موجودہ حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور مایوس نہ ہونے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کئی مواقع ماضی میں بھی آئے ہیں ،مگر مایوس ہونے کے بجائے ہمیں پُرعز ٹرہنا ہوگااور استحکام برقراررکھنا چاہئے۔سپریم کورٹ کے وکیل نے حالیہ این آرسی کی افواہوں پر فکرمند نہ ہونے کی نصحیت کرتے ہوئے کہا کہ البتہ ہمیں اپنے دستاویزات کو مکمل رکھنا ہوگا کیونکہ معاملہ کسی بھی وقت بدل دیا جاسکتا ہے۔

سابق ایم ایل اے سہیل لوکھنڈوالا نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گلوبل فاونڈیشن نے جو بیڑہ اٹھا یا ،اس کے لیے ہمیں ان کے ساتھ کھڑے رہنا ہوگا تاکہ ان کا حوصلہ بلندرہے۔ان کے کام کے عوض اللہ تعالیٰ انہیںنیک صلہ دے گا اور مغفرت فرمائے گا۔


مولانا ظہیر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسے دورسے گزر رہے ہیں کہ کوئی دوردور تک پرسان حال نہیں ہے اور جو ہمیں 1400سال قبل ہمیں ہمارے نبی نے سکھایا تھا ،اسے ہم بھلا چکے ہیں اور دوسرے لوگ اس پر عمل کرنے کی ہمیں نصحیت کررہے ہیں جوکہ ایک افسوس ناک امر ہے۔سلیم الوارے اور اقبال میمن نے ہر طرح سے مکمل تعاون دینے کا یقین دلایا اور کہا کہ گلوبل کیئر فاونڈیشن کی کارکردگی کی وجہ سے محض دس مہینے میں 70قیدیوں کی رہائی ایک مثال ہے ،اس لیے ان کا ساتھ دینا سبھی کی ذمہ داری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Aug 2019, 9:10 PM