محرّم: حکومت کی گائیڈ لائن کے خلاف مولانا کلب جواد نے دیا 2 دنوں کا الٹی میٹم، دھرنے پر بیٹھے

مولانا کلب جواد نے کہا کہ " ہم حکومت سے چنندہ لوگوں کے ساتھ عزاداری اور تعزیہ داری کی اجازت چاہتے تھے، لیکن حکومت نے ہماری نہیں سنی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کورونا بحران کے دوران تعزیہ داری پر لگائی گئی پابندی کے خلاف اپنی آواز مزید بلند کر دی ہے۔ انھوں نے حکومت کی گائیڈ لائن کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعزیہ لے جانے کی اجازت انتظامیہ مانگی گئی ہے لیکن اب تک اس کا کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ مولانا کلب جواد حکومت کی اس روش سے ناراض ہو کر ہفتہ کے روز سینکڑوں افراد کے ساتھ دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق مولانا کلب جواد غفران ماب امام باڑے میں دو دنوں کے لیے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ دھرنا پر بیٹھنے سے قبل انھوں نے ایک پریس کانفرنس کیا جس میں واضح لفظوں میں کہا کہ انھوں نے حکومت سے لگاتار عزاداری اور تعزیہ داری کی اجازت مانگی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔


مولانا کلب جواد نے میڈیا سے کہا کہ "محرم کی بنیاد لکھنؤ سے ہی ہے۔ پوری دنیا میں یہاں کی عزاداری مشہور ہے۔ ہم حکومت سے چنندہ لوگوں کے ساتھ عزاداری اور تعزیہ داری کی اجازت چاہتے تھے۔ ہم نے حکومت سے کہا تھا کہ وہ ہمیں امام باڑے میں سوشل ڈسٹنسنگ کے ساتھ مجلس کرنے کی اجازت دے، لیکن حکومت نے ہماری نہیں سنی۔ اتنا ہی نہیں، حکومت نے گھروں میں بھی تعزیہ رکھنے کی اجازت نہیں دی۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔