ماں-بیٹی کی جل کر موت: کانپور جا رہے کانگریس رہنماؤں کا حراست میں لئے جانے پر رد عمل ’متاثرہ کنبہ سے ملنا کون کون سا جرم ہے؟‘

ریاستی کانگریس کے صدر برج لال کھابری، نکل دوبے اور نسیم الدین صدیقی سمیت 16عہدیدار لکھنؤ سے کانپور دیہات کے رورا علاقے کے مڈولی گاؤں کے لئے نکلے تھے۔ ان کے قافلے کو نواب گنج ٹول پلازہ پر روک لیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ٹوئٹر@INCUttarPradesh</p></div>

تصویر ٹوئٹر@INCUttarPradesh

user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع کانپور دیہات میں تجاوزات ہٹانے کے دوران ماں۔بیٹی کی جل کر ہوئی موت کے بعد موقع واردات پر جانے کی کوشش کر رہے ریاستی کانگریس کے عہدیداروں کے قافلے کو اناؤ کے نواب گنج ٹول پلازہ پر پولیس نے روک دیا۔

ریاستی کانگریس کے صدر برج لال کھابری، ریجنل صدر نکل دوبے اور پارٹی کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین نسیم الدین صدیقی سمیت 16عہدیدار منگل کو لکھنؤ سے کانپور دیہات کے رورا علاقے کے مڈولی گاؤں کے لئے نکلے تھے۔ ان کے قافلے کو نواب گنج ٹول پلازہ پر روک لیا گیا۔ پولیس نے نظم ونسق کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کارکنوں کو واپس لوٹنے کو کہا لیکن کانگریس لیڈروں کا کہنا تھا کہ وہ متاثرہ کنبے کو ڈھارس بندھانے جا رہے ہیں۔


پولیس افسران کے سمجھانے کے باوجود کانگریسی کانپور دیہات جانے کو بضد تھے۔ اس درمیان ریاستی کانگریس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین نسیم الدین صدیقی نے بتایا کہ ہم لوگ صرف متاثرہ کنبے سے ہمدردی کا اظہار کرنے جا رہے تھے لیکن پولیس افسران نے ہماری نہیں سنی اور ہمیں حراست میں لے لیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کانپور دیہات کے میتھا تحصیل کے مڑولی گاؤں میں تجاوزات ہٹانے کے دوران جھونپڑی میں آ گ لگنے سے ماں۔بیٹی کی موت ہوگئی تھی۔ اس سلسلے میں 39 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔