مہنگائی نے پھر دیا جھٹکا، مدر ڈیری اور امول نے بڑھائی دودھ کی قیمت

مدر ڈیری نے جہاں دو دھ کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا ہے وہیں امول نے اعلان کیا ہے کہ وہ دودھ کی قیمت 2 روپے فی لیٹر بڑھائے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دودھ کی مارکیٹنگ کے شعبےکی اہم کمپنی مدر ڈیری اور امول نے دہلی-این آر سی میں دودھ کی قیمتوں میں بالترتیب 3 روپے اور 2 روپے فی لیٹر تک کا اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں ہی کمپنیوں نے یہ اضافہ کل یعنی 15 دسمبر سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدر ڈیری کمپنی نے سب سے زیادہ گائے کے دودھ اور ٹونڈ دودھ کی قیمتوں میں 3 روپیے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے۔

مدر ڈیری نے جمعہ کو جاری بیان میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دودھ پیداوار پر دی جانے والی قیمتوں میں اضافہ کیے جانے کے پیش نظر یہ اضافہ کرنا پڑا ہے۔ گذشتہ کچھ مہینوں میں دودھ پیداواروں کو دی جانے والی قیمتوں میں 6 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے پیش نظر صارفین پر اس اضافے کا 80 فیصد حصہ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


مدر ڈیری نے کہا کہ اس اضافے کے بعد ایک لیٹر پالی پیک اور نصف لیٹر پالی پیک کے دو پیکٹ کی قیمتوں میں فرق اب ایک روپے کا رہے گا جبکہ پہلے یہ دو روپے کا تھا۔ کمپنی نے ٹوکن مِلک کی قیمتوں میں بھی دوروپے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے اور اب یہ 42 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔

مدیر ڈیری کی جانب سے کل سے نافذ ہونے والی نئی قیمتوں میں ٹوکن مِلک ایک لیٹر 40 روپے سے بڑھ کر 42 روپے، فُل کریم ایک لیٹر 53 روپے سے بڑھ کر 55 روپے، نصف لیٹر 27 روپے سے بڑھ کر 28 روپے، فل کریم پریمیم مِلک نصف لیٹر 29 روپے سے بڑھ 30 روپے، ٹونڈ مِلک ایک لیٹر 42 روپے سے بڑھ کر 45 روپے، نصف لیٹر 22 روپے سے بڑھ کر 23 روپے، ڈبل ٹونڈ ملک ایک لیٹر 36 روپے سے بڑھ کر 39 روپے، نصف لیٹر 19 روپے سے بڑھ کر 20 روپے، گائے کا دودھ ایک لیٹر 44 روپے سے بڑھ کر 47 روپے اور نصف لیٹر 23 روپے سے بڑھ کر 24 روپے، سپر ٹی ملک نصف لیٹر 24 روپے سے بڑھ کر 25 روپے، اسٹینڈرڈ ڈیجیڈ مِلک ایک لیٹر 47 روپے سے بڑھ کر 49 روپے اور نصف لیٹر 24 روپے سے بڑھ کر 25 روپے ہوگیا ہے۔


دوسری طرف امول نے اعلان کیا ہے کہ وہ گجرات کے احمد آباد اور سوراشٹر مارکیٹ کے ساتھ ساتھ دہلی-این سی آر، مغربی بنگال اور مہاراشٹر میں دودھ کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر کا اضافہ کر رہا ہے۔ دیگر مقامات سے متعلق امول نے کوئی جانکاری نہیں دی ہے، اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ وہاں قیمتوں میں فی الحال کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔