وزیر اعظم مودی کشمیر میں حالات کو اور زیادہ تشویشناک بنا رہے ہیں: پروفیسر سوز

سیف الدین سوز نے کہا، ’’بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعظم مودی کو ایک چھوٹی سی بات سمجھ میں نہیں آتی کہ ان کی زور زبردستی کی پالیسی سے وہ کشمیر میں حالات کو اور زیادہ تشویش ناک بنا رہے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: سینئر کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سیف الدین سوز نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی زور زبردستی کی پالیسی سے وادی کشمیر میں حالات کو اور زیادہ تشویشناک بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی مزاحمتی قیادت کے لیڈران جیسے محمد یاسین ملک پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کر کے انہیں جموں منتقل کرنا اور میرواعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی کے بیٹے کو این آئی اے کے پاس پوچھ تاچھ کے لئے حاضر ہونے جیسے اقدامات سے کشمیر کی بے چینی مزید بڑھ سکتی ہے۔

کانگریسی لیڈر سوز نے کہا ہے کہ 'مجھے بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعظم مودی کو ایک چھوٹی سی بات سمجھ میں نہیں آتی ہے کہ اُن کی زور زبردستی کی پالیسی سے وہ کشمیر میں حالات کو اور زیادہ تشویش ناک بنا رہے ہیں۔ مودی حکومت کو یہ بھی سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کشمیر کی مزاحمتی قیادت کے لیڈران جیسے محمد یاسین ملک پر پی ایس اے عائد کر کے انہیں جموں منتقل کرنا اور میرواعظ عمر فاروق اور سید علی شاہ گیلانی کے بیٹے کو این آئی اے کے پاس پوچھ تاچھ کے لئے حاضر ہونے جیسے اقدامات سے کشمیر کی بے چینی مزید بڑھ سکتی ہے۔ ان حرکات سے یہاں کے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں اور اس طرح کے رویے سے مودی حکومت کو کشمیر میں کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'میری نظر میں مرکز کو کشمیر میں زیادہ سے زیادہ فوجی طاقت کے استعمال اور مزاحمتی قیادت کو دھمکانے سے کچھ حاصل ہو نے والا نہیں ہے بلکہ اس سے یہاں کی تشویش ناک صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ مجھے یہ بھی لگتا ہے کہ مودی حکومت کی کشمیر کے تئیں اپنائی گئی پالیسیاں آنے والے وقت میں خود بخود غلط ثابت ہوں گی جس کا بخوبی مظاہرہ ریاستی گورنر نے مرکز کی طرف سے حکم نامے پر عمل پیرا ہونے میں کئی بار کیا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ مودی کے زمانے میں کشمیر کے حالات کافی حد تک بگڑ چکے ہیں ۔ کشمیر کے لوگ اس پر حیران ہیں کہ فورسز کی کافی تعداد وادی میں داخل ہو رہی ہے اور لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ مودی طاقت کے استعمال کرنے کے علاوہ کسی اور چیز میں دلچسپی نہیں رکھتے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔