مودی کی دوسری پاری کا سب سے اہم ایجنڈا ‘ایک ملک ایک انتخاب’

وزیر اعظم نریندر مودی نے کل کی’ایک ملک ایک انتخاب’ کے موضوع پر ہوئی میٹنگ سے اپنی دوسری پاری کی ترجیحات بتا دی ہیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

'ایک ملک ایک انتخاب' کے موضوع پر ہوئے کل جماعتی اجلاس کے بعد وزیر اعظم نے اس پر تفصیلی مطالعہ کے لئے ایک کمیٹی قائم کریں گے۔یہ فیصلہ مسٹر مودی کی صدارت میں آج یہاں ہونے والے مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے اجلاس میں کیا گیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے تقریبا چار گھنٹے چلنے والی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس میں زیادہ تر جماعتوں نے ملک میں تمام انتخابات ایک ساتھ کرنے کے معاملے کی حمایت کی۔ صرف مارکسی کمیونسٹ پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ یہ کس طرح کریں گے اور اس کا طریقہ کیا ہوگا؟۔

ویسے ان دونوں جماعتوں نے بھی اس مسئلے کی مخالفت نہیں کی۔ مسٹر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ کمیٹی مقررہ وقت میں اپنی رپورٹ دے گی اور اس کی بنیاد پر آگے قدم اٹھایا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ملی جلی کمیٹی ہوگی۔ حکومت نے پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والی 40 جماعتوں کے سربراہان کو اجلاس کے لئے مدعو کیا تھا جن میں سے 21 نے میٹنگ میں حصہ لیا اور تین جماعتوں نے اپنی رائے تحریری طور پربھیجی ہے۔


اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس، ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے ، سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی، عام آدمی پارٹی، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، تلگودیشم پارٹی، راشٹریہ جنتا دل اور جنتا دل ایس اجلاس میں حصہ نہیں لینے والی پارٹیوں میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ قومی جمہوری اتحاد کی اتحادی پارٹی شیو سینا اور انادرمک نے بھی اس میں حصہ نہیں لیا۔

یہ اجلاس وزیر اعظم نے ایک ملک ایک انتخاب، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں زیادہ سے زیادہ کام کاج کئے جانے، آزادی کے 75 ویں سال میں نئے بھارت کی تعمیر، بابائے قوم مہاتما گاندھی کے150 ویں یوم پیدائش سے متعلق تقریبات اور اہم متوقع ترقیاتی اضلاع کے مسائل پر بات چیت کے لئے بلایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔