انل امبانی سمیت کچھ افراد کے چوکیدار ہیں مودی: راہل

کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا کہ تین مرتبہ وزیراعظم مودی نے تحویل اراضی بل کو نامنظور کرنے کی کوشش کی، لیکن یہ کانگریس اور اس کی حلیف جماعتیں ہی تھیں جنہوں نے اس بل کی حفاظت کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

چائباسا: کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر صنعت کار انل امبانی سمیت چنندہ لوگوں کے لئے چوکیداری کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ملک کے عام لوگوں کی جیب سے روپے نکال کر امبانی، نیرو اور میہول چوکسی جیسے چوکیداروں کو دے دیئے۔

راہل گاندھی نے آج یہاں ٹاٹا کالج میدان میں مہا گٹھ بندھن امیدوار گیتا کوڑا اور چمپئی سورین کی حمایت میں منعقدہ ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ خود کو ملک کا چوکیدار کہنے والے غریب کسانوں کے گھروں کے باہر نہیں ملتے، لیکن وہ ارب پتیوں کے گھر کے باہر آسانی سے مل جاتے ہیں۔


کانگریس صدر نے کہا کہ ”مودی جی انل امبانی کے چوکیدار ہیں، انل امبانی کے گھر کے باہر چوکیداری کرنے والے 15-20 لوگوں کی ایک لائن ہے‘‘۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی جی نے لوگوں کی جیب سے روپے نکال کر اسے امبانی، نیرو مودی اور میہول چوکسی جیسے چوکیداروں کو دے دیئے۔

راہل گاندھی نے ہرحالت میں قبائلیوں کے مفاد کی حفاظت کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانگریس ہی تھی جس نے قبائلی تحویل اراضی ایکٹ، قبائلی بل اور پنچایتی نظام دیا۔ دوسری جانب چھتیس گڑھ حکومت نے ایک تاریخی فیصلہ کے تحت بستر میں تحویل میں لی گئی زمین کو پہلی بار قبائلیوں کو واپس کر دی ہے۔


راہل گاندھی نے تحویل اراضی ایکٹ کے ضابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قبائلیوں کی زمین کو ان کی اجازت کے بغیر تحویل میں نہیں لیا جاسکتا۔ اگر زمین پھر بھی لی جاتی ہے تو بازار شرح سے چار گنا اضافہ دام دینا ہوگا۔ حالانکہ سب سے اہم نقطہ یہ ہے کہ کمپنی چاہے جو بھی ہو امبانی، ٹاٹا، یا بھلے ہی کمپنی امریکہ یا جاپان کی ہو۔ اگر تحویل شدہ زمین پر پانچ سال کے اندر صنعت نہیں لگائی جاتی ہے تو زمین کو لوگوں کو واپس کرنا ہوگا۔ انہوں نے بستر کی مثال دی جہاں ٹاٹا کے پروجیکٹ کے لئے تحویل میں لی گئی زمین قبائلیوں کوواپس دی گئی کیونکہ مجوزہ پروجیکٹ کو پانچ سال میں بھی شروع نہیں کیا جاسکا۔

راہل گاندھی نے وزیراعظم کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ بتا نا چاہیے کہ کیا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کسی بھی حکومت نے تحویل اراضی ایکٹ کے ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے آج تک کبھی لوگوں کو ان کی زمین واپس کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”مودی جی آئندہ جب آپ جھارکھنڈ آئیں تو ایک مثال دیں جہاں بی جے پی حکومت نے زمین واپس کر دی ہو۔“


انہوں نے تیکھا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی نے تو اپنی گھریلو ریاست گجرات میں ہی قبائلیوں کی زمین لوٹ کر انہیں غریب بنا دیا ہے۔ کانگریس صدر نے کہا کہ تین مواقع پر وزیراعظم مودی نے تحویل اراضی بل کو نامنظور کرنے کی کوشش کی لیکن یہ کانگریس اور اس کی حلیف جماعتیں ہی تھیں جنہوں نے اس بل کی حفاظت کی۔ جب مودی جی نے محسوس کیا کہ قبائلیوں کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا ہے تو پیچھے دروازے سے انہوں نے اپنے وزراء اعلیٰ سے بل میں تبدیل کرنے کو کہا۔

راہل گاندھی نے الزام عائد کیا کہ ڈی مونیٹائزیشن کے نام پر لوگوں کو ان کے گھروں اور جیب سے جبراً روپے نکالے گئے اور انہیں بینک کے باہر قطاروں میں گھنٹوں کھڑا کیا گیا۔ لوگوں کی جیب سے نکالے گئے روپے میں سے 30 ہزار کروڑ انل امبانی کو، 35000 کروڑ روپے میہول چوکسی کو اور 10,000 کروڑ روپے وجے مالیا کو ملے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے لئے منریگا کا بجٹ 35,000 ہزار کروڑ روپے ہے۔ جس کا وزیراعظم اکثر مذاق اڑاتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس منصوبہ سے کانگریس نے ملک میں بڑی کھائی کھود دی ہے۔ مودی جی کو کم سے کم غریبوں کیلئے بنائے گئے اس منصوبے کا مذاق اڑانے سے بچنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔