’تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا درست نہیں‘، منوج جھا کی وزیراعظم مودی کے یوم آزادی کے خطاب پر تنقید

آر جے ڈی لیڈر منوج جھا نے یوم آزادی پر وزیراعظم مودی کے خطاب پر تنقید کی اور تاریخی حقائق کو توڑ مروڑنے اور جی ایس ٹی اصلاحات کے حوالے سے نکتہ چینی کی

<div class="paragraphs"><p>آر جے&nbsp;ڈی کے راجیہ&nbsp;سبھ رکن منوج جھا / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے 79ویں یوم آزادی پر وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا درست نہیں اور یوم آزادی یا لال قلعہ کا پرچم اس مقصد کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

منوج جھا نے آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال لوگ بے صبری سے انتظار کرتے ہیں کہ وزیراعظم اپنے خطاب میں کیا پیغام دیں گے لیکن اس سال کے خطاب میں جو باتیں کی گئیں، وہ اس موقع کے لیے مناسب نہیں تھیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ وزیراعظم کو سابق وزرائے اعظم کے خطاب سننے چاہئیں تاکہ انہیں صحیح رہنمائی حاصل ہو اور ملک کو مثبت سمت میں قیادت مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو ایک وسیع دل والے وزیراعظم کی ضرورت ہے، نہ کہ محدود سوچ رکھنے والے کی۔ انتخابی دائرہ سے بالاتر ہو کر وزیراعظم کو وسیع نقطہ نظر اپنانا چاہیے تاکہ ملک کو صحیح قیادت حاصل ہو اور عوام کے مفادات کا تحفظ ہو۔


منوج جھا نے اس بیان پر بھی تنقید کی جس میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہندوستان کے کسان، مویشی پالنے والے اور ماہی گیر سب سے بڑی ترجیح ہیں اور ان کے مفاد میں کسی بھی نقصان دہ پالیسی کے خلاف کھڑے رہیں گے۔ منوج جھا نے کہا کہ اگر وزیراعظم واقعی کسانوں کے مفاد کے بارے میں فکر مند ہوتے، تو وہ متنازع زرعی قوانین نہ لاتے اور بغیر کسی بحث کے پارلیمنٹ میں ان قوانین کو منظور نہ کرواتے۔ بعد میں کسانوں کے شدید احتجاج کے بعد یہ قوانین واپس لینے پڑے۔

جھا نے مزید کہا کہ وزیراعظم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وہ کسانوں کے مفاد کے بارے میں سوچتے ہیں، جبکہ عملی اقدامات نے ان کے دعووں کو جھوٹا ثابت کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی حقیقی ضروریات اور مسائل پر توجہ دینا زیادہ اہم ہے، نہ کہ صرف بیان بازی اور سیاسی دعوے۔

منوج جھا نے وزیراعظم کے جی ایس ٹی اصلاحات کو دیوالی تحفے کے طور پر پیش کرنے والے بیان پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ اسے بہار اسمبلی انتخابات سے جوڑ کر نہیں دیکھنا چاہیے۔ بلکہ اسے جی ایس ٹی پالیسی کی ناکامی کے تناظر میں دیکھنا چاہیے۔ اگر حکومت کو جی ایس ٹی میں کوئی ریلیف دینا ہو تو دیوالی تک انتظار کرنے کی ضرورت نہیں، بلکہ فوری اقدامات کیے جائیں۔

جھا نے کہا کہ بہار میں ووٹروں نے اپنا فیصلہ پہلے ہی دے دیا ہے اور این ڈی اے کی ہر کوشش ناکام ہونے والی ہے۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ جی ایس ٹی ریلیف کو انتخابی سیاست سے جوڑنے کا دعویٰ بے بنیاد ہے اور عوام کے حقیقی مفاد کو نظر انداز کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔