مہاراشٹر: مراٹھا مظاہرین اپنے مطالبات پر بضد، بھوک ہڑتال جاری، شندے حکومت کو ریزرویشن پر فیصلہ لینے کا دیا الٹی میٹم

منوج جارانگے پاٹل نے حکومت کی تجویز ماننے سے انکار کرتے ہوئے بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے، جارانگے پاٹل نے پیر کی شب متنبہ کیا تھا کہ منگل کے بعد وہ پانی پینا بھی بند کر دیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن کے لیے جاری تحریک کی قیادت کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کر رہے مراٹھا کرانتی مورچہ کے لیڈر منوج جارانگے پاٹل اپنے رخ پر قائم ہیں۔ انھوں نے شیوسینا-بی جے پی حکومت کو مراٹھا ریزرویشن پر ایک سرکاری قرارداد (جی آر) جاری کرنے کے لیے آج (منگل) تک کا وقت دیا ہے۔

مہاراشٹر میں برسراقتدار شیوسینا لیڈر ارجن کھوتکر اور دیگر کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد نے آج جارانگے پاٹل سے دوبارہ ملاقات کی اور ان سے گزارش کی کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم کر دیں اور حکومت کو ریزرویشن کو فل پروف طریقے سے آخری شکل دینے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیں، جو قانونی جانچ میں کھرا اتر سکے۔ لیکن جارانگے پاٹل نے حکومت کی اس تجویز کو ماننے سے انکار کر دیا اور بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ جارانگے پاٹل نے بڑھتی کمزوری کے سبب گدے پر لیٹے ہوئے کہا ’’ہماری امید ایک فیصلہ ہے۔ پوری ریاست کو امید ہے کہ ہمیں آج ریزرویشن مل جائے گا۔‘‘ اس سے قبل پیر کی شب انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت نے منگل کو اپنے فیصلے کا اعلان نہیں کیا تو وہ پانی پینا بھی بند کر دیں گے، اس سے نئی فکر پیدا ہو گئی ہے۔


اس درمیان وی بی اے (ونچت بہوجن اگھاڑی) کے چیف پرکاش امبیڈکر کے انترولی-سرتی گاؤں میں جارانگے پاٹل کا دورہ کرنے کا امکان ہے، جہاں یکم ستمبر کو مظاہرین بھیڑ پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس سمیت بڑے پیمانے پر پولیس کارروائی ہوئی تھی۔ مظاہرین پر پولیس کارروائی پر مراٹھا طبقہ کا جارحانہ سیاسی رد عمل اور سبھی سیاسی پارٹیوں کی طرف سے اس کی مذمت کیے جانے سے بیک فٹ پر آئی شندے حکومت کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے پیر کو مقامی اسپتالوں میں علاج کرا رہے پولیس کارروائی کے متاثرین سے معافی مانگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔