بابری مسجد انہدام کے بعد برپا ہونے والے ممبئی فسادات کے متاثرین کا سراغ لگائے مہاراشٹر حکومت: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے جمعہ کو مہاراشٹر حکومت کو ہدایت دی کہ وہ بابری مسجد انہدام کے بعد (1992-93 کے) ممبئی فسادات کے تمام متاثرین کا سراغ لگائے، تاکہ متاثرہ خاندانوں کو مناسب معاوضہ دیا جا سکے

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو مہاراشٹر حکومت کو ہدایت دی کہ وہ بابری مسجد انہدام کے بعد (1992-93 کے) ممبئی فسادات کے تمام متاثرین کا سراغ لگائے، تاکہ متاثرہ خاندانوں کو مناسب معاوضہ دیا جا سکے۔ سپریم کورٹ نے فسادات میں ملوث ملزمان کو انصاف کے لئے متعلقہ مقدمات کو متحرک کرنے کی بھی ہدایت کی۔

جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس ابھے ایس۔ اوکا اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ فسادات سے متاثرہ لوگوں کو ریاستی حکومت سے معاوضے کا مطالبہ کرنے کا حق ہے، کیونکہ متاثرین کے مصائب کی بنیادی وجہ امن وامان برقرار رکھنے میں حکومتی مشینری کی ناکامی تھی۔


عدالت عظمیٰ کی تین رکنی بنچ نے 2001 میں شکیل احمد کی جانب سے دائر کی گئی رٹ پٹیشن پر اپنا فیصلہ سنایا۔ درخواست میں ممبئی فسادات کی تحقیقات کے لیے مہاراشٹر حکومت کی طرف سے قائم کی گئی جسٹس سری کرشنا کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا، "ممبئی میں دسمبر 1992 اور جنوری 1993 میں ہونے والے تشدد نے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کے باوقار اور بامقصد زندگی گزارنے کے حق کو بری طرح متاثر کیا۔ 900 افراد ہلاک اور 2000 سے زیادہ زخمی ہوئے۔" ان لوگوں کے مکانات، کاروباری مقامات اور جائیدادیں تباہ کر دی گئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔