مدراس ہائی کورٹ نے خارج کی تمل فلم اداکار وجے کی عرضی، ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد

جسٹس ایس ایم سبرامنیم نے کہا کہ ’’عوام اداکاروں کو اصلی ہیرو کے طور پر دیکھتے ہیں، انھیں ریئل ہیرو کی طرح سلوک کرنا چاہیے اور اس طرح سے ٹیکس چوری ملک مخالف اور غیر آئینی ہے۔‘‘

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

چنئی: مدراس ہائی کورٹ نے تمل فلم اداکار وجے کی انگلینڈ سے 2012 میں رالس رائس کار درآمد کرنے پر انٹری ٹیکس سے چھوٹ سے متعلق عرضی منگل کے روز خارج کر دی۔ جسٹس ایس ایم سبرامنیم نے عرضی خارج کرتے ہوئے اداکار پر ایک لاکھ روپیے جرمانہ عائد کر دیا اور انھیں یہ رقم تمل ناڈو کے سی ایم کووڈ-19 ریلیف فنڈ میں دو ہفتے کے اندر جمع کروانے کی ہدایت دی۔ جسٹس نے کہا کہ ٹیکس کی ادائیگی کرنا ایک ذمہ داری تھی نہ کہ ایک فلاحی کام۔

جسٹس نے کہا، ’یہ ایک ذمہ داری ہے۔ عوام اداکاروں کو اصلی ہیرو کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انھیں ریئل ہیرو کی طرح سلوک کرنا چاہیے اور اس طرح سے ٹیکس چوری ملک مخالف اور غیر آئینی ہے‘۔ عدالت نے کہا کہ اداکار خود کو سماجی انصاف کے چیمپئن کے طور پر پیش کرتے ہیں لیکن حقیقی زندگی میں وہ ٹیکس چھوٹ کا مطالبہ کر رہے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام، ملک کی معیشت کی ریڑھ ہے اور ٹیکس کی ادائیگی کرنا ضروری ہے۔ یہ کوئی رضاکارانہ ادائیگی یا عطیہ نہیں، جس پر کوئی شخص خود فیصلہ کرتا ہے۔


جسٹس نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی کو قانون پر عمل درآمد کرنے اور ٹیکس کی ادائیگی کرنے کی ترغیب دی جانا چاہیے۔ جسٹس نے تبصرہ کیا کہ اگر امیر، خوشحال اور مشہور شخص کی ادائیگی کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو یہ عدالت تکلیف کے ساتھ ریکارڈ کرتی ہے کہ آئینی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ابھی ایک طویل راستہ طے کرنا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔