مدھیہ پردیش انتخاب: بی جے پی میں زبردست ناراضگی، سابق وزیر اور سابق رکن اسمبلی کا استعفیٰ

مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخاب 17 نومبر کو ہونا ہے اور اس کے لیے بی جے پی اپنے 228 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر چکی ہے، پارٹی کے ذریعہ اعلان کردہ ناموں سے بڑی تعداد میں لیڈران و کارکنان ناراض ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخاب کے پیش نظر ٹکٹ کی تقسیم کے بعد بی جے پی میں مخالفت اور بغاوت کی آواز تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ سابق وزیر رستم سنگھ نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہیں ٹیکم گڑھ سے سابق رکن اسمبلی کے کے شریواستو نے بھی پارٹی چھوڑ دی ہے۔

دراصل ریاست میں اسمبلی انتخاب 17 نومبر کو ہونا ہے اور اس کے لیے بی جے پی اپنے 228 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر چکی ہے۔ پارٹی کے ذریعہ اعلان کردہ ناموں کو دیکھنے کے بعد بڑی تعداد میں لیڈران و کارکنان ناراض ہیں اور پارٹی سے استعفیٰ دینے کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔


بہرحال، بھنڈ کے قدآور لیڈر اور سابق وزیر رستم سنگھ نے پارٹی کی بنیادی رکنیت کے ساتھ ساتھ تمام عہدوں سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس سے قبل ان کے بیٹے نے بھی پارٹی چھوڑ دی تھی اور وہ بی ایس پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔ اسی طرح ٹیکم گڑھ ضلع کے سابق رکن اسمبلی کے کے شریواستو نے بھی بی جے پی کی بنیادی رکنیت اور سبھی عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انھوں نے پارٹی صدر کو بھیجے اپنے استعفیٰ نامہ میں کہا ہے کہ ٹکٹ تقسیم میں سروے اور کارکنان کو نظر انداز کیا گیا ہے، جس سے میں مایوس ہوں۔ اس لیے سبھی ذمہ داریوں سے آزاد ہو کر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔